Tafseer-e-Mazhari - Al-Anbiyaa : 43
اَمْ لَهُمْ اٰلِهَةٌ تَمْنَعُهُمْ مِّنْ دُوْنِنَا١ؕ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَ اَنْفُسِهِمْ وَ لَا هُمْ مِّنَّا یُصْحَبُوْنَ
اَمْ : کیا لَهُمْ : ان کے لیے اٰلِهَةٌ : کچھ معبود تَمْنَعُهُمْ : انہیں بچاتے ہیں مِّنْ دُوْنِنَا : ہمارے سوا لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ سکت نہیں رکھتے نَصْرَ : مدد اَنْفُسِهِمْ : اپنے آپ وَ : اور لَا هُمْ : نہ وہ مِّنَّا : ہم سے يُصْحَبُوْنَ : وہ ساتھی پائیں گے
کیا ہمارے سوا ان کے اور معبود ہیں کہ ان کو (مصائب سے) بچاسکیں۔ وہ آپ اپنی مدد تو کر ہی نہیں سکتے اور نہ ہم سے پناہ ہی دیئے جائیں گے
ام لہم الہۃ تمنعہم من دوننا لا یستطیعون نصرا انفسہم ولا ہم منا یصحبون۔ کیا ان کے پاس ہمارے سوا ایسے معبود ہیں جو (عذاب مذکور سے) ان کی حفاظت کرلیتے ہوں وہ تو اپنی حفاظت کی بھی قدرت نہیں رکھتے اور نہ ہمارے مقابلے میں کوئی اور ان کا ساتھ دے سکتا ہے۔ تَمْنَعُہُمْیعنی ایسے معبود جو ہمارے عذاب سے ان کو بچا سکیں۔ لاَ یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَاَ اَنْفُسِہِمْیعنی ان کے معبود تو اپنی مدد بھی خود نہیں کرسکتے ‘ اگر ان پر مکھی بیٹھ جائے تو اڑا نہیں سکتے۔ وَلاَ ہُمْ مِّنَّا یُصْحَبُوْنَاور نہ ان کے ساتھ ہماری مدد ہوسکتی ہے جس طرح ان لوگوں کے ساتھ ہوگی جو گناہگار اہل ایمان کی شفاعت کریں گے یعنی انبیاء ‘ اولیاء ملائکہ جو گناہگار مؤمنوں کی شفاعت کریں گے ان کے ساتھ تو ہماری مدد ہوگی اور ان بتوں کے ساتھ (جن کو کافر اپنا شفیع سمجھتے ہیں) نہیں ہوگی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس جملہ کا ترجمہ اس طرح کیا کہ وہ (بت) بھی اپنے عذاب سے محفوظ نہ ہوں گے یعنی ان معبودوں پر بھی عذاب ہوگا۔ اسی طرح کا مضمون آیت (اِنَّکُمْ وَمَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ حَصَبُ جَہَنَّمَ ) میں ادا کیا گیا ہے۔ تم اور جن بتوں کی تم اللہ کے سوا پوجا کرتے ہو سب جہنم کا ایندھن ہوں گے مجاہد نے یصحبون کا ترجمہ ینصرون کیا یعنی ان کی مدد نہیں کی جائے گی۔ قتادہ نے کہا ان کے ساتھ اللہ کی طرف سے اذن ‘ شفاعت اور مدد نہ ہوگی۔
Top