Tadabbur-e-Quran - Al-Anbiyaa : 43
اَمْ لَهُمْ اٰلِهَةٌ تَمْنَعُهُمْ مِّنْ دُوْنِنَا١ؕ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَ اَنْفُسِهِمْ وَ لَا هُمْ مِّنَّا یُصْحَبُوْنَ
اَمْ : کیا لَهُمْ : ان کے لیے اٰلِهَةٌ : کچھ معبود تَمْنَعُهُمْ : انہیں بچاتے ہیں مِّنْ دُوْنِنَا : ہمارے سوا لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ سکت نہیں رکھتے نَصْرَ : مدد اَنْفُسِهِمْ : اپنے آپ وَ : اور لَا هُمْ : نہ وہ مِّنَّا : ہم سے يُصْحَبُوْنَ : وہ ساتھی پائیں گے
کیا ان کے لئے ہمارے سوا کچھ اور معبود ہیں جو ان کو بچا لیں گے ! نہ وہ خود اپنی مدد کرسکیں گے اور نہ ہمارے مقابل میں ان کی کوئی حمایت کی جاسکے گی !
یعنی کیا ان کی سرپرستی اور حفاظت کرنے کے لئے ہمارے سوا ان کے کچھ معبود ہیں جو ہماری پکڑ سے ان کو بچا لیں گے ؟ اگر یہ اس طمع خام میں مبتلا ہیں تو انہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ ان کی مدد تو بھلا کیا کریں گے خدا کے مقابل میں وہ خود اپنی بھی مدد نہ کر سکیگا اور نہ کسی دوسرے ہی کی مدد ورفاقت ان کو حاصل ہو سکے گی۔ یہ امر یہاں محلوظ رہے کہ مشرکین کے خود تراشیدہ اصنام کی اول تو کوئی حقیقت تھی ہی نہیں، اگر بالفرض کسی کا کوئی وجود تھا تو اس کی بابت فرمایا کہ وہ خدا سے خود اپنے کو نہ بچا پائیں گے تو دوسروں کو بھلا کیا بچا سکیں گے !
Top