Al-Qurtubi - At-Tur : 4
وَّ الْبَیْتِ الْمَعْمُوْرِۙ
وَّالْبَيْتِ : اور قسم ہے گھر کی الْمَعْمُوْرِ : آباد
اور آباد گھر کی
(4) ۔ والبیت المعمور ،۔ حضرت ابن عباس ؓ اور دوسرے علماء نے کہا : یہ آسمان میں بیت اللہ شریف کے بالمقابل ایک گھر ہے جس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں، پھر اس سے نکلتے ہیں اور دوبارہ نہیں آتے (1) ۔ حضرت علی شیر خدا ؓ نے کہا : یہ چھٹے آسمان میں گھر ہے۔ ایک قول کیا گیا ہے : یہ چوتھے آسمان میں ہے۔ حضرت انس مالک ؓ نے حضرت مالک بن صعصعہ سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : مجھے چوتھے آسمان میں لایا گیا تو ہمارے لئے بیت معمور اٹھایا گیا یہ کعبہ شریف کے بالمقابل ہے اگر گرے تو کعبہ شریف پر گرے ہر روز اس میں ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں۔ جب اس سے نکلتے ہیں تو واپس نہیں آتے، (2) ۔ ماوردی نے اس کا ذکر کیا ہے۔ قشیری نے حضرت ابن عباس ؓ سے حکایت بیان کی ہے : یہ آسمان دنیا میں ہے۔ ابوبکر انباری نے کہا : ابن کو اء نے حضرت علی شیر خدا ؓ سے پوچھا : بیت معمور کیا ہے ؟ فرمایا : سات آسمانوں کے اوپر اور عرش کے نیچے بیت ہے جسے ضراح کہتے ہیں : صحاح میں اسی طرح ہے۔ ضراح ضمہ کے ساتھ آسمان میں ایک کمرہ ہے جسے بیت معمور کہتے ہیں (3) ؛ یہ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے اس کے مکین فرشتے ہیں۔ مہدی نے ان سے روایت نقل کی ہے ؛ یہ عرش کے بالمقابل ہے۔ حدیث اسراء میں صیحح مسلم میں حضرت مالک بن صعصہ ؓ سے وہ نبی کریم ﷺ سے رویت نقل کرتے ہیں : پھر مجھے بیت معمور کی طرف بلند کیا گیا۔ ، میں نے پوچھا : اے جبریل ! یہ کیا ہے ؟ اس نے جواب دیا : یہ بیت معمور ہے، ہر روز اس سے ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں جب اس سے نکلتے ہیں تو آخر وقت تک اس کی طرف نہیں لوٹتے، ، (4) ۔ اور حدیث ذکر کی۔ حضرت ثابت کی حدیث جو حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : سیرے پاس براق لایا گیا، ، اس میں ہے، ہمیں ساتویں آسمان کی طرف لے جایا گیا حضرت جبریل امین نے دروازہ کھولنے کا مطالبہ کیا تو پوچھا گیا : کون ہے ؟ جواب دیا : جبریل۔ پوچھا گیا : تیرے ساتھ کون ہے ؟ جواب دیا : حضرت محمد ﷺ ۔ پوچھا گیا : ان کی طرف پیغام بھیجا گیا ؟ جبریل (علیہ السلام) نے جواب دیا : ان کی طرف پیغام بھیجا گیا ہے۔ ہمارے لئے دروازہ کھولا گیا تو میں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس تھا وہ بیت معمور سے ٹیک لگائے ہوئے تھے اس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں وہ دوبارہ اس کی طرف لوٹ کر نہیں آتے، (5) ۔ حضرت ابن عباس ؓ سے یہ مروی ہے کہ آسمانوں اور زمینوں میں اللہ تعالیٰ کے پندرہ گھر ہیں سات آسمانوں میں اور سات زمینوں میں ہیں اور ایک کعبہ ہے جو سب گھر کعبہ کے بالمقابل ہیں۔ حضرت حب بصری نے کہا : بیت معمور سے مراد خانہ کعبہ ہی ہے بیت معمور وہی ہے جسے لوگ آباد کرتے ہیں ہر سال ساٹھ ہزار افراد اس کی زیارت کرتے ہیں اگر لوگ یہ تعداد پوری کرنے سے عاجز آجائیں تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کے ساتھ ان کی تعداد کو پورا کردیتا ہے۔ یہ پہلا گھر ہے جسے اللہ تعالیٰ نے زمین میں عبادت کے لئے معین فرمایا (1) ۔ ربیع بن انس نے کہا : بیت معمور حضرت آدم (علیہ السلام) کے زمانہ میں زمین میں کعبہ مشرفی کی جگہ تھا جب حضرت نوع (علیہ السلام) کا زمانہ آیا حضرت نوع (علیہ السلام) نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ بیت معمور کا حج کریں تو لوگوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور آپ کی نافرمانی کی جب پانی سرکش ہوگیا تو بیت معمور کو اٹھالیا گیا تو اسے اسی کے بالمقابل آسمان دنیا میں رکھ دیا گیا ہر روز ستر ہزار فرشتے اس کی زیارت کرتے ہیں پھر صور پھونکنے تک اس کی طرف نہیں لوٹتے۔ جہاں یہ بیت تھا اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو وہاں ہی ٹھکانہ دیا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : واذ بوانا لا براھیم مکان البیت ان لا تشرک بی شیاو طھر بیتی للطا ئیمین والرکع السجود، (الحج)
Top