بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Ruh-ul-Quran - Al-Qasas : 1
طٰسٓمّٓ
طٰسٓمّٓ : طا۔ سین۔ میم
طا۔ سین۔ میم
طٰسٓمّٓ۔ تِلْکَ اٰیٰتُ الْـکِتٰبِ الْمُبِیْنِ ۔ (القصص : 1، 2) ( طا۔ سین۔ میم۔ یہ کتاب مبین کی آیات ہیں۔ ) کتاب مبین کا مفہوم حروفِ مقطعات کی بحث پہلے گزر چکی ہے۔ یہ کتاب مبین کی آیات ہیں یعنی یہ کتاب خود بھی روشن ہے اور ان احکام و قصص کو بھی نہایت تفصیل سے بیان کرتی ہے جو اس کتاب میں مذکور ہیں۔ کتاب مبین کے اندر ایک پہلو تو احسان و امتنان کا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کا یہ کتنا بڑا احسان ہے کہ اس نے انسانی ہدایت کے لیے جو آخری کتاب اتاری ہے وہ نہایت روشن اور واضح کتاب ہے، اس کے سمجھنے میں نہ کسی قسم کی الجھن ہے اور نہ دشواری ہے۔ اس کا ہر بیان نہایت سلجھا ہوا اور ہر دور میں فہم اور عمل کے لیے آسان ہے۔ اور زمانے کا کوئی علمی تغیر اس کی کسی بات پر کہنگی یا اذکاررفتہ ہونے کی تہمت نہیں لگا سکتا۔ اور دوسرا پہلو اتمامِ حجت کا ہے۔ یعنی اس کتاب کے نازل ہوجانے کے بعد انسانوں کو اللہ تعالیٰ کے سامنے عذر کرنے کا کوئی موقعہ باقی نہیں رہا۔ چونکہ اس میں ہر دور کی ضروریات اور ذہنی اپروچ کا لحاظ کیا گیا ہے اس لیے کسی دور کا انسان بھی بہانہ تلاش نہیں کرسکتا۔
Top