Tadabbur-e-Quran - Aal-i-Imraan : 78
قَالَ رَبِّ اِنَّ قَوْمِیْ كَذَّبُوْنِۚۖ
قَالَ : (نوح نے) کہا رَبِّ : اے میرے رب اِنَّ : بیشک قَوْمِيْ : میری قوم كَذَّبُوْنِ : مجھے جھٹلایا
اس نے دعا کی، اے میرے رب ! میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا
آیت 118-117 حضرت نوح کی دعا فتح ون صرت کے لئے قوم کے اس فیصلہ کن اعلان کے بعد جب حضرت نوح اس کے ایمان لانے سے بالکل مایوس ہوگئے تب انہوں نے رسولوں کی معروف سنت کے مطابق، اپنے رب سے دعا کی، اے میرے رب ! میری قوم نے میری تکذیب کردی تو اب تو میرے اور اس کے درمیان آخری فیصلہ فرما دے اور مجھ کو اور میرے ساتھ جو اہل ایمان میں ان کو نجات دے۔ فتحاً کی تاکید سے یہ بات نکلتی ہے کہ حضرت نوح نے یہ دعا اس فتح و نصرت کے ظہور کے لئے فرمائی ہے جو رسول کی تکذیب کی صورت میں لازماً اس کی قوم کی ہلاکت اور رسول اور اس کے ساتھیوں کی نجات کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔
Top