Tadabbur-e-Quran - Al-Qasas : 41
وَ جَعَلْنٰهُمْ اَئِمَّةً یَّدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ١ۚ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ لَا یُنْصَرُوْنَ
وَ : اور جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے بنایا انہیں اَئِمَّةً : سردار يَّدْعُوْنَ : وہ بلاتے ہیں اِلَى النَّارِ : جہنم کی طرف وَ : اور يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت لَا يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد نہ دئیے جائیں گے
اور ہم نے ان کو دنیا میں جہنم کی طرف دعوت دینے والے پیشوا بنایا اور قیامت کے دن ان کی کوئی مدد نہہو گی
جعلنا یہاں امھلنا کے مفہوم پر متضمن ہے جس کی مثالیں گزر چکی ہیں اور یدعون سے پہلے فعل ناقص محذوف ہے۔ یہ اسی استکبار کے انجام کی مزید تفصیل ہے کہ ہم نے دنیا میں ان کو ڈھیل دی اور وہ جہنم کی طرف دعوت دینے والے لیڈر بنے رہے اور قیامت کے روز ان کا حال یہ ہوگا کہ کسی طرف سے ان کی کوئی مدد نہیں ہوگی۔ دنیا میں وہ جن کے امام و پیشوا بنے رہے وہ سب ان کا ساتھ چھوڑ دیں گے۔ ہر ایک پر نفسی نفسی کی حالت ہوگی۔ نہ لیڈرمردوں کے کچھ کام آسکیں گے اور نہ مرد لیڈروں کے۔
Top