Mazhar-ul-Quran - An-Nahl : 4
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ
خَلَقَ : پیدا کیا اس نے الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ : سے نُّطْفَةٍ : نطفہ فَاِذَا : پھر ناگہاں هُوَ : وہ خَصِيْمٌ : جھگڑا لو مُّبِيْنٌ : کھلا
(اس نے) انسان کو نطفہ سے پیدا کیا، پھر وہ یکایک کھلم کھلا جھگڑالو ہو گیا
انسان کی پیدائش شان نزول : یہ آیت ابی بن خلف کے حق میں نازل ہوئی جو مرنے کے بعد زندہ ہونے کا انکار کرتا تھا۔ ایک مرتبہ وہ کسی مردے کی گلی ہوئی ہڈی اٹھا لایا اور سید عالم ﷺ سے کہنے لگا کہ آپ کا یہ خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ہڈی کو زندگی دے گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور نہایت نفیس جواب دیا گیا کہ ہڈی تو کچھ نہ کچھ عضوی شکل رکھتی بھی ہے اللہ تعالیٰ تو منی کے ایک چھوٹے بےحس و حرکت قطرے سے تجھ جیسا انسان پیدا کرتا ہے یہ دیکھ کر بھی تو اس کی قدرت پر ایمان نہیں لاتا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ میں نے تجھے تھوک جیسی چیز سے پیدا کیا پھر تجھے حد کمال تک پہنچا دیا اور پھر تیرے لئے موت بھیج دی اور تو اپنی دو چادروں مین لپٹ کر چلا آیا اور جو کچھ کما کما کر اکٹھا کیا تھا اسے کسی اچھے موقع پر خرچ نہیں کیا۔
Top