Tafheem-ul-Quran - An-Naml : 54
وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ وَ اَنْتُمْ تُبْصِرُوْنَ
وَلُوْطًا : اور لوط اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِقَوْمِهٖٓ : اپنی قوم اَتَاْتُوْنَ : کیا تم آگئے (اتر آئے) ہو الْفَاحِشَةَ : بےحیائی وَاَنْتُمْ : اور تم تُبْصِرُوْنَ : دیکھتے ہو
67اور لوطؑ  کو ہم نے بھیجا۔ یاد کرو وہ وقت جب اس نے اپنی قوم سے کہا”کیا تم آنکھوں دیکھتے بدکاری کرتے ہو؟68
سورة النمل 67 تقابل کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف، آیات 80 تا 84، ہود 74 تا 83، الحجر 57 77، الانبیاء 71 تا 75، الشعراء 16 تا 174، العنکبوت 28 تا 75، الصافات 133 تا 138، القمر 33 تا 39 سورة النمل 68 اس ارشاد کے کئی مطلب ہوسکتے ہیں، اور غالبا وہ سب ہی مراد ہیں، ایک یہ کہ تم اس فعل کے فحش اور کار بد ہونے سے ناواقف نہیں ہو، بلکہ جانتے بوجھتے اس کا ارتکاب کرتے ہو۔ دوسرے یہ کہ تم اس بات سے بھی ناواقف نہیں ہو کہ مرد کی خواہش نفس کے لیے مرد نہیں پیدا کیا گیا بلکہ عورت پیدا کی گئی ہے، اور مرد و عورت کا فرق بھی ایسا نہیں ہے کہ تمہاری آنکھوں کو نظر نہ آتا ہو، مگر تم کھلی آنکھوں کے ساتھ یہ جیتی مکھی نگلتے ہو، تیسرے یہ کہ تم علانیہ یہ بےحیائی کا کام کرتے ہو جب کہ دیکھنے والی آنکھیں تمہیں دیکھ رہی ہوتی ہیں، جیسا کہ آگے سورة عنکبوت میں آرہا ہے ڏوَتَاْتُوْنَ فِيْ نَادِيْكُمُ الْمُنْكَرَ ، " اور تم اپنی مجلسوں میں برا کام کرتے ہو "۔ (آیت 29)
Top