Tafheem-ul-Quran - Al-Insaan : 18
عَیْنًا فِیْهَا تُسَمّٰى سَلْسَبِیْلًا
عَيْنًا : ایک چشمہ فِيْهَا : اس میں تُسَمّٰى : موسوم کیا جاتا ہے سَلْسَبِيْلًا : سلسبیل
یہ جنّت کا ایک چشمہ ہوگا جسے سلسبیل کہا جاتا ہے۔ 20
سورة الدَّهْر 20 اہل عرب چونکہ شراب کے ساتھ سونٹھ ملے ہوئے پانی کی آمیزش کو پسند کرتے تھے، اس لیے فرمایا گیا کہ وہاں ان کو وہ شراب پلائی جائے گی جس میں سونٹھ کی آمیزش ہوگی۔ لیکن اس کی آمیزش کی صورت یہ نہ ہوگی کہ اس کے اندر سونٹھ ملا کر پانی ڈالا جائے گا، بلکہ یہ ایک قدرتی چشمہ ہوگا جس میں سونٹھ کی خوشبو تو ہوگی مگر اس کی تلخی نہ ہوگی، اس لیے اس کا نام سلسبیل ہوگا۔ سلسبیل سے مراد ایسا پانی ہے جو میٹھا، ہلکا اور خوش ذائقہ ہونے کی بنا پر حلق سے بسہولت گزر جائے۔ مفسرین کی اکثریت کا خیال یہ ہے کہ یہاں سلسبیل کا لفظ اس چشمے کے لیے بطور صفت استعمال ہوا ہے نہ کہ بطور اسم۔
Top