Tafseer-al-Kitaab - Aal-i-Imraan : 52
فَلَمَّاۤ اَحَسَّ عِیْسٰى مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ اَنْصَارِیْۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ قَالَ الْحَوَارِیُّوْنَ نَحْنُ اَنْصَارُ اللّٰهِ١ۚ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ١ۚ وَ اشْهَدْ بِاَنَّا مُسْلِمُوْنَ
فَلَمَّآ : پھر جب اَحَسَّ : معلوم کیا عِيْسٰى : عیسیٰ مِنْھُمُ : ان سے الْكُفْرَ : کفر قَالَ : اس نے کہا مَنْ : کون اَنْصَارِيْٓ : میری مدد کرنے والا اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ قَالَ : کہا الْحَوَارِيُّوْنَ : حواریّ (جمع) نَحْنُ : ہم اَنْصَارُ : مدد کرنے والے اللّٰهِ : اللہ اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَاشْهَدْ : تو گواہ رہ بِاَنَّا : کہ ہم مُسْلِمُوْنَ : فرماں بردار
پھر جب عیسیٰ نے (اپنی دعوت کے مقابلے میں) ان کی طرف سے انکار ہی پایا تو وہ پکار اٹھا '' کون (ہے جو) اللہ کی راہ میں میرا مدد گاہ ہوتا ہے ؟ '' حواریوں نے جواب دیا '' ہم ہیں اللہ کے مددگار۔ ہم اس پر ایمان لائے اور (اے داعی حق، ) تو گواہ رہ کہ ہم ( اس کے) فرماں بردار ہیں۔
[32] حواری کے لغوی معنی دھوبی کے ہیں۔ عیسیٰ (علیہ السلام) کے ابتدائی پیروؤں میں سے اکثر دھوبی تھے اس لئے آپ کے پیروؤں کا یہی لقب پڑگیا۔ مجازی معنی مخلص مددگار کے ہیں۔ [24] اللہ کی مدد کرنا یہی ہے کہ اس کے دین اور پیغمبروں کی مدد کی جائے جس طرح انصار مدینہ نے رسول اللہ ﷺ اور دین حق کی مدد کی۔
Top