Al-Quran-al-Kareem - Al-Ghaafir : 60
فَاَتْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِیْنَ
فَاَتْبَعُوْهُمْ : پس انہوں نے پیچھا کیا ان کا مُّشْرِقِيْنَ : سورج نکلتے
تو انھوں نے سورج نکلتے ان کا پیچھا کیا۔
فَاَتْبَعُوْهُمْ مُّشْرِقِيْنَ :”مُّشْرِقِيْنَ“ کے دو معنی ہوسکتے ہیں، ایک تو یہ کہ وہ لوگ سورج طلوع ہوتے ہی بنی اسرائیل کے تعاقب میں روانہ ہوگئے اور دوسرا معنی یہ کہ وہ مشرق کی طرف رخ کیے ہوئے ان کے پیچھے چل پڑے۔ (ابن جزی) اگر نقشے کو غور سے دیکھیں تو مصر کے مشرق میں بحر قلزم ہے، جو شمال کی طرف پھیلتا گیا ہے، اس کے آخر میں مصر خشکی کے ذریعے سے صحرائے سینا کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ موسیٰ ؑ نے مصر سے نکلنے کے لیے مشرق کی طرف سمندر کا رخ کیا، جس کے ساتھ ساتھ شمال کی طرف چلتے ہوئے وہ صحرائے سینا میں داخل ہونا چاہتے تھے، مگر فرعون نے انھیں سمندر پر ہی جا لیا۔ اب ان کے آگے سمندر تھا اور پیچھے فرعون اور اس کا لشکر۔
Top