Tafseer-al-Kitaab - Al-Haaqqa : 9
وَ جَآءَ فِرْعَوْنُ وَ مَنْ قَبْلَهٗ وَ الْمُؤْتَفِكٰتُ بِالْخَاطِئَةِۚ
وَجَآءَ فِرْعَوْنُ : اور آیا فرعون وَمَنْ قَبْلَهٗ : اور جو اس سے پہلے تھے وَالْمُؤْتَفِكٰتُ : اور اٹھائی جانے والی بستیاں بِالْخَاطِئَةِ : ساتھ خطا کے
اور (دیکھو، ) فرعون اور جو اس سے پہلے (لوگ) تھے اور الٹی ہوئی بستیوں والوں نے بھی اسی جرم کا ارتکاب کیا۔
[4] مراد ہیں قوم لوط کی الٹی ہوئی بستیاں۔ ان کا ذکر سورة ہود آیت 77 تا 83 صفحہ 508 اور سورة حجر آیت 57 تا 77 صفحہ 592 میں گزر چکا ہے۔ [5] یعنی جس قوم نے بھی آخرت کا انکار کر کے اس دنیا کی زندگی کو اصل زندگی سمجھا اور اس بات کو جھٹلایا کہ ایک دن اللہ کی عدالت میں حساب دینا ہوگا، وہ سخت اخلاقی بگاڑ میں مبتلا ہوئی یہاں تک کہ اللہ کے عذاب نے آ کر دنیا کو اس کے وجود سے پاک کردیا۔
Top