Al-Qurtubi - Al-Haaqqa : 9
وَ جَآءَ فِرْعَوْنُ وَ مَنْ قَبْلَهٗ وَ الْمُؤْتَفِكٰتُ بِالْخَاطِئَةِۚ
وَجَآءَ فِرْعَوْنُ : اور آیا فرعون وَمَنْ قَبْلَهٗ : اور جو اس سے پہلے تھے وَالْمُؤْتَفِكٰتُ : اور اٹھائی جانے والی بستیاں بِالْخَاطِئَةِ : ساتھ خطا کے
اور فرعون اور جو لوگ اس سے پہلے تھے اور وہ جو الٹی بستیوں میں رہتے تھے سب گناہ کے کام کرتے تھے
وجآء فرعون ومن قبلہ ابو عمرو اور کسائی نے ومن قبلہ پڑھا ہے، یعنی قاف کے نیچے کسرہ اور رباء پر زبر۔ معنی ہوگا جو اس کے ساتھ تھے اور لشکروں میں سے جو اس کے پیرو کار تھے۔ ابوعبید اور ابو حاتم نے حضرت عبداللہ اور حضرت ابی کی قرأت و من معہ پر اعتبار کرتے ہوئے اسے پسند کیا ہے۔ حضرت ابو موسیٰ اشعری نے اسے ومن تلقاء قرأت کی باقی قراء نے قبلہ قرأت کی مراد ہے جو سابقہ قومیں گزر چکی تھیں (1) والموتفکت اس سے مراد حضرت لوط (علیہ السلام) کی بستیوں کے لوگ ہیں۔ عام قرأت الف کے ساتھ ہے۔ حضرت حسن بصری اور حجدری نے والمئوتفکۃ قرأت کی ہے۔ قتادہ نے کہا، حضرت لوط (علیہ السلام) کی قوم کی بستیوں کو موتفکات کا نام دیا کیونکہ انہیں ان لوگوں کے ساتھ الٹایا گیا تھا۔ طبری نے محمد بن کعب قرظی سے یہ کر کیا ہے : وہ پانچ بستیاں تھیں صبعہ، صعر، عمرہ، دوما اور سدوم۔ یہ بڑی بستی تھی۔ بالخاطئۃ۔ اس سے پہلے الفعلۃ کا لفظ محذوف ہے۔ اس سے مراد معصیت اور کفر ہے۔ مجاہد نے کہا : مراد وہ خطائیں ہیں جو وہ کیا کرتے تھے۔ جرجانی نے کہا : مراد بڑی خطا ہے خاطئہ مصدر ہے۔
Top