Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 140
قَالَ اَغَیْرَ اللّٰهِ اَبْغِیْكُمْ اِلٰهًا وَّ هُوَ فَضَّلَكُمْ عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا اَغَيْرَ اللّٰهِ : کیا اللہ کے سوا اَبْغِيْكُمْ : تلاش کروں تمہارے لیے اِلٰهًا : کوئی معبود وَّ : حالانکہ هُوَ : اس فَضَّلَكُمْ : فضیلت دی تمہیں عَلَي : پر الْعٰلَمِيْنَ : سارے جہان
موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی اور معبود تمہارے لیے تلاش کروں ؟ حالانکہ وہی ہے جس نے تمہیں دنیا کی قوموں پر فضیلت دی ہے
تم کو فضیلت بخشنے والا اللہ ہے اس کو چھوڑ کر اس کس کی تلاش کروں ؟ : 151: غور کرو کہ اپنی ہدایت و شریعت کے لئے تمہارا انتخاب کر کے تمہیں ساری دنیا پر فضیلت بخشی تو کیا اب میں اس اللہ کو چھوڑ کر تمہارے لئے کوئی اور معبود تلاش کروں تو اس سے بڑی ناشکری اور ناسپاسی اور کیا ہوگی اور تعجب ہے جس بات پر تم ریجھ گئے ہو اس کا کوئی سر پیر بھی ہو ؟ تف ہے تمہاری اس ذہنیت پر کہ تم نے ایسی بات کہہ دی جس کی کم از کم تم سے توقع نہیں کی جاسکتی تھی۔ پھر اپنے مسلک کی بڑی زور دار دلیل پیش فرمائی کہ میں اپنے خالق حقیقی کے سوا کسی غیر کی عبادت نہیں کرتا۔ فرمایا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور جو فضیلت اور شرف اس کو بخشا گیا ہے وہ کائنات کی کسی بڑی سے بڑی چیز کو بھی نہیں بخشا گیا تو پھر اس سے بڑھ کر اور نادانی کیا ہو سکتی کہ انسان اشرف المخلوقات ہوتے ہوئے اللہ وحدہ لا شریک لہ کو چھوڑ کر کسی اور شے کو اپنا معبود بنا لے جو مرتبہ میں اس سے کہیں حقیر اور بہت ہی کمتر ہو حالانکہ وہی ہے جس نے تم کو اپنے وقت سارے انسانوں پر فضیلت بخشی تھی۔ مزید وضاحت درکار ہو تو جلد اول سورة بقرہ کی آیت 49 پر ملاحظہ کریں ۔
Top