Tafseer-e-Usmani - Al-Baqara : 115
وَ لِلّٰهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ١ۗ فَاَیْنَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْهُ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ
وَلِلّٰہِ : اور اللہ کے لیے الْمَشْرِقُ : مشرق وَالْمَغْرِبُ : اور مغرب فَاَيْنَمَا : سو جس طرف تُوَلُّوْا : تم منہ کرو فَثَمَّ : تو اس طرف وَجْهُ اللہِ : اللہ کا سامنا اِنَّ اللہ : بیشک اللہ وَاسِعٌ : وسعت والا عَلِیْمٌ : جاننے والا
اور اللہ ہی کا ہے مشرق اور مغرب سو جس طرف تم منہ کرو وہاں ہی متوجہ ہے اللہ7 بیشک اللہ بےانتہا بخشش کرنے والا سب کچھ جاننے والا ہے،8
7  یہ بھی یہود و نصاریٰ کا جھگڑا تھا کہ ہر کوئی اپنے قبلہ کو بہتر بتاتا تھا اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ " اللہ مخصوص کسی طرف نہیں بلکہ تمام مکان اور جہت سے منزہ۔ البتہ اس کے حکم سے جس طرف منہ کرو گے وہ متوجہ ہے۔ تمہاری عبادت قبول کرے گا " بعض نے کہا سفر میں سواری پر نوافل پڑھنے کی بابت یہ آیت اتری۔ یا سفر میں قبلہ مشتبہ ہوگیا تھا جب اتری۔ 8  یعنی اس کی رحمت سب جگہ عام ہے ایک مکان کے ساتھ مخصوص نہیں اور بندوں کے مصالح اور ان کی نیتوں کو اور ان کے اعمال کو سب کو خوب جانتا ہے کہ بندوں کے حق میں کون سی شئ مفید ہے اور کون سی مضر، اسی کے موافق حکم دیتا ہے اور جو اس کی موافقت کریگا اس کو جزا اور مخالف کو سزا دیگا۔
Top