Tafseer-e-Usmani - Al-Ahzaab : 3
وَّ تَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَكِیْلًا
وَّتَوَكَّلْ : اور بھروسہ رکھیں آپ عَلَي اللّٰهِ ۭ : اللہ پر وَكَفٰي : اور کافی ہے بِاللّٰهِ : اللہ وَكِيْلًا : کارساز
اور بھروسہ رکھ اللہ پر اور اللہ کافی ہے کام بنانے والاف 1
1 یعنی جیسے اب تک معمول رہا ہے آئندہ بھی ہمیشہ ایک اللہ سے ڈرتے رہئے اور کافروں اور منافقوں کا کبھی کہا نہ مانیے۔ یہ سب مل کر خواہ کتنا ہی بڑا جتھا بنالیں، سازشیں کریں، جھوٹے مطالبات منوانا چاہیں عیارانہ مشورے دیں، اپنی طرف جھکانا چاہیں، آپ اصلاً پروا نہ کیجئے اور خدا کے سوا کسی کا ڈر پاس نہ آنے دیجئے۔ اسی اکیلے پروردگار کی بات مانیے اسی کے آگے جھکیے خواہ ساری مخلوق اکٹھی ہو کر آجائے اس کے خلاف ہرگز کسی کی بات نہ سنیں۔ اللہ تعالیٰ سب احوال کا جاننے والا ہے۔ وہ جس وقت جو حکم دے گا نہایت حکمت اور خبرداری سے دے گا۔ اسی میں تمہاری اصلی بہتری ہوگی۔ جب اس کے حکم پر چلتے رہو گے اور اسی پر بھروسہ رکھو گے تمہارے سب کام اپنی قدرت سے بنا دے گا۔ تنہا اسی کی ذات بھروسہ کرنے کے لائق ہے۔ جو سارے دل سے اس کا ہو رہا دوسری طرف دل نہیں لگا سکتا۔ دوسرا دل ہو تو دوسری طرف جائے لیکن سینہ میں کسی شخص کے دو دل نہیں ہوتے۔ حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں۔ " کافر چاہتے تھے اپنی طرف نرم کرنا اور منافق چاہتے تھے اپنی چال سکھانا اور پیغمبر کو صرف اللہ پر بھروسہ ہے۔ اس سے زیادہ دانا کون۔ "
Top