Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Usmani - Al-Maaida : 41
یٰۤاَیُّهَا الرَّسُوْلُ لَا یَحْزُنْكَ الَّذِیْنَ یُسَارِعُوْنَ فِی الْكُفْرِ مِنَ الَّذِیْنَ قَالُوْۤا اٰمَنَّا بِاَفْوَاهِهِمْ وَ لَمْ تُؤْمِنْ قُلُوْبُهُمْ١ۛۚ وَ مِنَ الَّذِیْنَ هَادُوْا١ۛۚ سَمّٰعُوْنَ لِلْكَذِبِ سَمّٰعُوْنَ لِقَوْمٍ اٰخَرِیْنَ١ۙ لَمْ یَاْتُوْكَ١ؕ یُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ مِنْۢ بَعْدِ مَوَاضِعِهٖ١ۚ یَقُوْلُوْنَ اِنْ اُوْتِیْتُمْ هٰذَا فَخُذُوْهُ وَ اِنْ لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُوْا١ؕ وَ مَنْ یُّرِدِ اللّٰهُ فِتْنَتَهٗ فَلَنْ تَمْلِكَ لَهٗ مِنَ اللّٰهِ شَیْئًا١ؕ اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ لَمْ یُرِدِ اللّٰهُ اَنْ یُّطَهِّرَ قُلُوْبَهُمْ١ؕ لَهُمْ فِی الدُّنْیَا خِزْیٌ١ۖۚ وَّ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الرَّسُوْلُ
: رسول
لَا يَحْزُنْكَ
: آپ کو غمگین نہ کریں
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يُسَارِعُوْنَ
: جلدی کرتے ہیں
فِي
: میں
الْكُفْرِ
: کفر
مِنَ
: سے
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اٰمَنَّا
: ہم ایمان لائے
بِاَفْوَاهِهِمْ
: اپنے منہ سے (جمع)
وَ
: اور
لَمْ تُؤْمِنْ
: مومن نہیں
قُلُوْبُهُمْ
: ان کے دل
وَمِنَ
: اور سے
الَّذِيْنَ هَادُوْا
: وہ لوگ جو یہودی ہوئے
سَمّٰعُوْنَ
: جاسوسی کرتے ہیں
لِلْكَذِبِ
: جھوٹ کے لیے
سَمّٰعُوْنَ
: وہ جاسوس ہیں
لِقَوْمٍ
: جماعت کے لیے
اٰخَرِيْنَ
: دوسری
لَمْ يَاْتُوْكَ
: وہ آپ تک نہیں آئے
يُحَرِّفُوْنَ
: وہ پھیر دیتے ہیں
الْكَلِمَ
: کلام
مِنْۢ بَعْدِ
: بعد
مَوَاضِعِهٖ
: اس کے ٹھکانے
يَقُوْلُوْنَ
: کہتے ہیں
اِنْ اُوْتِيْتُمْ
: اگر تمہیں دیا جائے
هٰذَا
: یہ
فَخُذُوْهُ
: اس کو قبول کرلو
وَاِنْ
: اور اگر
لَّمْ تُؤْتَوْهُ
: یہ تمہیں نہ دیا جائے
فَاحْذَرُوْا
: تو اس سے بچو
وَمَنْ
: اور جو۔ جس
يُّرِدِ اللّٰهُ
: اللہ چاہے
فِتْنَتَهٗ
: گمراہ کرنا
فَلَنْ تَمْلِكَ
: تو ہرگز نہ آسکے گا
لَهٗ
: اس کے لیے
مِنَ
: سے
اللّٰهِ
: اللہ
شَيْئًا
: کچھ
اُولٰٓئِكَ
: یہی لوگ
الَّذِيْنَ
: وہ لوگ جو
لَمْ يُرِدِ
: نہیں چاہا
اللّٰهُ
: اللہ
اَنْ
: کہ
يُّطَهِّرَ
: پاک کرے
قُلُوْبَهُمْ
: ان کے دل
لَهُمْ
: ان کے لیے
فِي الدُّنْيَا
: دنیا میں
خِزْيٌ
: رسوائی
وَّلَهُمْ
: اور ان کے لیے
فِي
: میں
الْاٰخِرَةِ
: آخرت
عَذَابٌ
: عذاب
عَظِيْمٌ
: بڑا
اے رسول غم نہ کر ان کا جو دوڑ کر گرتے ہیں کفر میں
8
وہ لوگ جو کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں اپنے منہ سے اور ان کے دل مسلمان نہیں اور وہ جو یہودی ہیں
9
جاسوسی کرتے ہیں جھوٹ بولنے کے لیے وہ جاسوس ہیں دوسری جماعت کے جو تجھ تک نہیں آئے
10
بدل ڈالتے ہیں بات کو اس کا ٹھکانا چھوڑ کر
1
کہتے ہیں اگر تم کو یہ حکم ملے تو قبول کرلینا اور اگر یہ حکم نہ ملے تو بچتے رہنا
2
اور جس کو اللہ نے گمراہ کرنا چاہا سو تو اس کے لیے کچھ نہیں کرسکتا اللہ کے ہاں
3
یہ وہی لوگ ہیں جن کو اللہ نے نہ چاہا کہ دل پاک کرے ان کے
4
ان کو دنیا میں ذلت ہے اور ان کو آخرت میں بڑا عذاب ہے
8
پچھلی آیات میں ڈکیتی اور چوری وغیرہ کی حدود بیان کی گئی تھیں۔ اب بعض ان اقوام کا حال سناتے ہیں جنہوں نے " حدود اللہ " میں تحریف کر کے اپنے کو عذاب عظیم کا مستحق ٹھرایا۔ ان کا مفصل واقعہ بغوی نے یہ لکھا ہے کہ خیبر کے ایک یہودی مرد اور عورت نے جو کنوارے نہ تھے زنا کیا۔ باوجودیکہ تورات میں اس جرم کی سزا " رجم " (سگنسار کرنا) تھی، مگر ان دونوں کی بڑائی مانع تھی کہ یہ سزا جاری کی جائے آپس میں یہ مشورہ ہوا کہ یہ شخص جو " یثرب " میں ہے (یعنی محمد ﷺ ان کی کتاب میں " زانی " کے لئے " رجم " کا حکم نہیں، کوڑے مارنے کا ہے تو " بنی قریظہ " کے یہود میں سے کچھ آدمی ان کے پاس بھیجو کیونکہ وہ ان کے ہمسایہ ہیں اور ان سے صلح کا معاہدہ بھی کرچکے ہیں وہ ان کا خیال معلوم کرلیں گے چناچہ ایک جماعت اس کام کے لئے روانہ کی گئی کہ نبی کریم ﷺ کا عندیہ معلوم کرلے کہ " زانی محض " کی کیا سزا تجویز کرتے ہیں۔ اگر وہ کوڑے مارنے کا حکم دیں تو ان پر رکھ کر قبول کرلو۔ اور " رجم " کا حکم دیں تو مت مانو۔ ان کے دریافت کرنے پر حضور ﷺ نے فرمایا کہ تم میرے فیصلہ پر رضامند ہو گے ؟ انہوں نے اقرار کرلیا۔ خدا کی طرف سے جبرائیل " رجم " کا حکم لے آئے مگر وہ لوگ اپنے اقرار سے پھرگئے آخر حضور ﷺ نے فرمایا کہ فدک کا رہنے والا ابن صور یا تم میں کیسا شخص ہے سب نے کہا کہ آج روئے زمین پر " شرائع موسویہ " کا اس سے زیادہ جاننے والا کوئی نہیں۔ آپ نے اس کو بلوایا اور نہایت ہی شدید حلف دے کر پوچھا کہ " تورات " میں اس گناہ کی سزا کیا ہے ؟ باوجودیکہ دوسرے یہود اس حکم کو چھپانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے تھے جس کا پردہ حضرت عبد اللہ بن سلام کے ذریعہ سے فاش ہوچکا تھا۔ تاہم ابن صوریہ نے جو ان کا مسلم معتمد تھا کسی نہ کسی وجہ سے اس کا اقرار کرلیا کہ بیشک تورات میں اس جرم کی سزا رجم ہی ہے۔ بعدہ اس نے سب حقیقت ظاہر کی کہ کس طرح یہود نے رجم کو اڑا کر زنا کی سزا یہ رکھ دی کہ زانی کو کوڑے لگائے جائیں اور کالا منہ کر کے اور گدھے پر الٹا سوار کرا کر گشت کرایا جائے۔ الحاصل حضور پر نور ﷺ نے ان دونوں مرد و عورت پر رجم کی سزا جاری کی اور فرمایا کہ اے اللہ آج میں پہلا شخص ہوں جس نے تیرے حکم کو دنیا میں زندہ کیا اس کے بعد کہ وہ اسے مردہ کرچکے تھے۔ یہ واقعہ ہے۔
9
یعنی منافقین اور یہود بنی قریظہ۔
10
" سمّاعون " کے معنی ہیں بہت زیادہ سننے والے اور کان دھرنے والے، پھر " بہت زیادہ سننا " کبھی تو جاسوسی پر اطلاق کیا جاتا ہے اور کبھی اس کے معنی ہوتے ہیں " بہت زیادہ قبول کرنے والا " جیسے " سَمِعَ اللّٰہُ لِّمَنْ حَمِدَہ،" میں سننے کے معنی قبول کرنے کے ہیں۔ مترجم (رح) نے یہاں پہلے معنی مراد لئے ہیں۔ لیکن ابن جریر وغیرہ محققین نے دوسرے معنی پر حمل کیا ہے " سَمَّاعُوْنَ لِلْکَذِبِ " یعنی جھوٹ اور باطل کو بہت زیادہ ماننے اور قبول کرنے والے " سَمّٰعُوْنَ لِقَوْمٍ اٰخَرِيْنَ " یعنی دوسری جماعت جس نے ان کو بھیجا اور خود تمہارے پاس نہیں آئی ان کی بات بہت زیادہ ماننے والے۔
1
یعنی خدا کے احکام میں تحریف کرتے ہیں یا کہیں لگا دیتے ہیں۔
2
یعنی اگر کوڑے لگانے کا حکم ملے تو قبول کرو ورنہ نہیں۔ گویا خدا کی شریعت کو اپنی ہوا کے تابع رکھنا چاہتے تھے۔
3
ہدایت و ضلالت، خیر و شر کوئی چیز بھی بدون ارادہ خداوندی کے عالم وجود میں نہیں آسکتی۔ یہ ایک ایسا اصول ہے کہ جس کا انکار کرنا اس کے تسلیم کرنے سے زیادہ مشکل ہے۔ فرض کرو کہ ایک شخص چوری کرنے کا ارادہ کرتا ہے لیکن خدا کا ارادہ یہ ہے کہ چوری نہ کرے اب وہ شخص اگر اپنے ارادہ میں کامیاب رہا تو لازم آتا ہے کہ خدا اس کے مقابلہ معاذاللہ عاجز ہو اور اگر خدا ہی کا اردہ بندہ کے ارادہ پر غالب رہتا ہے تو لازم آتا ہے کہ دنیا میں کہیں چوری وغیرہ کسی شر کا وجود نہ رہے اور اگر خدا تعالیٰ خیر و شر میں سے کسی کا بھی ارادہ نہیں کرتا تو اس سے معاذاللہ اس کا تعطل یا غفلت و سفاہت لازم آتی ہے۔ تعالیٰ اللّٰہ عن کل الشرور و تقدس۔ ان تمام شقوق پر غور کرنے کے بعد ناچار وہ ہی ماننا پڑے گا کہ کوئی چیز بھی اس کے ارادہ تخلیق کے بدون موجود نہیں ہوسکتی۔ یہ مسئلہ نہایت مہم اور طویل الذیل ہے۔ ہمارا قصد ہے کہ اس قسم کے مسائل کے متعلق مستقل مضمون لکھ کر فوائد کے ساتھ ملحق کردیا جائے۔ واللہ الموافق۔
4
اول منافقین اور یہود کا طرز عمل بیان فرمایا جس میں یہ چند اعمال بالخصوص ذکر کئے گئے۔ ہمیشہ جھوٹ اور باطل کی طرف جھکنا۔ اہل حق کے خلاف جاسوسی کرنا۔ بد باطن اور شریر جماعتوں کو مدد پہنچانا۔ ہدایت کی باتوں کو تحریف کر کے بدل ڈالنا۔ اپنی خواہش اور مرضی کے خلاف کسی حق بات کو قبول نہ کرنا۔ جس قوم میں یہ خصال پائی جائیں اس کی مثال ایسے مریض کی سمجھو جو نہ دوا استعمال کرے نہ مہلک اور مضر چیزوں سے پرہیز قائم رکھ سکے اطباء اور ڈاکٹروں کا مذاق اڑائے فہمایش کرنے والوں کو گالیاں دے نسخہ پھاڑ کر پھینک دے یا اپنی رائے سے اس کے اجزاء بدل ڈالے اور یہ عہد بھی کرلے کہ جو دوا میری خواہش اور مذاق کے خلاف ہوگی کبھی استعمال نہ کروں گا ان حالات کی موجودگی میں کوئی ڈاکٹر یا طبیب خواہ اس کا باپ ہی کیوں نہ ہو، اگر معالجہ سے دست بردار ہو کر یہ ہی ارادہ کرلے کہ ایسے مریض کو اب اس کی بےاعتدالیوں، غلط کاریوں، ضد اور ہٹ کا خمیازہ بھگتنے دو تو کیا یہ طبیب کی بےرحمی یا بےاعتنائی کا ثبوت ہوگا یا خود مریض کی خود کشی سمجھی جائے گی۔ اب اگر مریض اس بیماری سے ہلاک ہوگیا تو طبیب کو مورد الزام نہیں ٹھرا سکتے کہ اس نے علاج نہ کیا اور تندرست کرنا نہ چاہا۔ بلکہ بیمار خود ملزم ہے کہ اس نے اپنے ہاتھوں سے اپنے کو تباہ کیا اور طبیب کو موقع نہ دیا کہ وہ اس کی صحت واپس لانے کی کوشش کرتا۔ ٹھیک اسی طرح یہاں یہود کی شرارت ہوا پرستی، ضد اور ہٹ دھرمی کو بیان فرما کر جو یہ لفظ فرمائے وَمَنْ يُّرِدِ اللّٰهُ فِتْنَتَهٗ (جس کو اللہ نے گمراہ کرنا چاہا) اور اولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ لَمْ يُرِدِ اللّٰهُ اَنْ يُّطَهِّرَ قُلُوْبَهُمْ (یہ ہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ نے نہ چاہا کہ ان کے دلوں کو پاک کرے) اس کا یہ ہی مطلب ہے کہ خدا نے ان کی سوء استعداد اور بدکاریوں کی وجہ سے اپنی نظر لطف و عنایت ان پر سے اٹھا لی۔ جس کے بعد ان کے راہ پر آنے اور پاکی قبول کرنے کی کوئی توقع نہیں رہی ہے۔ آپ ان کے غم میں اپنے کو نہ گھلائیں لقولہ تعالیٰ لَا يَحْزُنْكَ الَّذِيْنَ الخ باقی یہ شبہ کہ خدا تو اس پر بھی قادر تھا کہ ان کی سب شرارتوں اور غلط کاریوں کو جبراً روک دیتا اور مجبور کردیتا کہ وہ کوئی ضد اور ہٹ کر ہی نہ سکیں۔ تو بیشک میں تسلیم کرتا ہوں کہ خدا کی قدرت کے سامنے یہ چیز کچھ مشکل نہ تھی وَلَوْ شَاۗءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِي الْاَرْضِ كُلُّھُمْ جَمِيْعًا (یونس، رکوع
10
) لیکن اس دنیا کا سارا نظام ہی ایسا رکھا گیا ہے کہ بندوں کو خیر و شر کے اکتساب میں مجبور محض نہ بنایا جائے اگر صرف خیر کے اختیار پر سب کو مجبور کردیا جاتا تو تخلیق عالم کی حکمت و مصلحت پوری نہ ہوتی اور حق تعالیٰ کی بہت سی صفات ایسی رہ جاتیں کہ ان کے ظہور کے لئے کوئی محل نہ ملتا۔ مثلاً عفوٌ غَفُورٌ، حَلِیْمٌ ' منتقم، ذوالبطش الشدید، قائم بالقسط، مالک یوم الدین وغیرہ حالانکہ عالم کے پیدا کرنے سے غرض ہی یہ ہے کہ اس کی تمامی صفات کمالیہ کا مظاہرہ ہو، کوئی مذہب یا کوئی انسان جو خدا کو فاعل مختار مانتا ہے انجام کار اس کے سوا کوئی دوسری غرض نہیں بتلا سکا۔ لِيَبْلُوَكُمْ اَيُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا ( سورة ملک، رکوع
1
) اس سے زائد تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں بلکہ اس قدر بھی ہمارے موضوع سے زائد ہی ہے۔
Top