Anwar-ul-Bayan - An-Noor : 44
یُقَلِّبُ اللّٰهُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ
يُقَلِّبُ اللّٰهُ : بدلتا ہے اللہ الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَعِبْرَةً : عبرت ہے لِّاُولِي الْاَبْصَارِ : آنکھوں والے (عقلمند)
اور اللہ رات اور دن کو بدلتا ہے اس میں ضرور عبرت ہے آنکھ والوں کے لیے،
انہی تصرفات میں سے رات اور دن کا الٹنا پلٹنا بھی ہے جو صرف اللہ تعالیٰ کی مشیت سے ہوتا ہے اسی کو فرمایا (یُقَلِّبُ اللّٰہُ الَّیْلَ وَالنَّہَارَ ) (اور اللہ تعالیٰ رات اور دن کو پلٹتا ہے) رات اور دن کا تعلق ظاہری اعتبار سے آفتاب کے طلوع و غروب ہونے سے ہے لیکن آفتاب بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہے اللہ نے جو طلوع و غروب کا نظام مقرر فرما دیا ہے اسی کے مطابق چلتا ہے۔ (اِِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَعِبْرَۃً لِّاُوْلِی الْاَبْصَارِ ) (بلاشبہ اس میں آنکھوں والوں کے لیے عبرت ہے) جو شخص اپنی عقل و فہم اور بصیرت سے کام لے گا اللہ تعالیٰ کی تخلیق اور تکوین کے مظاہروں پر غور کرے گا اسے ضرور اللہ تعالیٰ کی توحید واضح طور سے سمجھ میں آجائے گی اور جس نے اپنے لیے یہ طے کرلیا کہ مجھے دلائل میں غور نہیں کرنا اور حق کو نہیں ماننا تو وہ گمراہ ہی رہے گا۔
Top