Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 75
لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَهُمْ١ۙ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ نہیں کرسکتے نَصْرَهُمْ ۙ : ان کی مدد وَهُمْ : اور وہ لَهُمْ : ان کے لیے جُنْدٌ : لشکر مُّحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
وہ ان کی مدد نہیں کرسکتے اور وہ ان کے لیے ایک فریق ہوجائیں گے جو حاضر کردیئے جائیں گے
8:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” لا یستطیعون نصرھم “ یعنی کوئی معبود ان کی مدد کی طاقت نہیں رکھے گا۔ 9:۔ عبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) وابن المنذر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لا یستطیعون نصرھم “ میں ” ھم “ ضمیر سے مراد بت ہیں یعنی وہ کافر بتوں کی اور بت کافروں کی مدد نہیں کرسکتے (آیت) ” وھم لھم جند محضرون “ (اور وہ ان لوگوں کے حق میں ایک مخالف فریق ہوجائیں گے جو حاضر کئے جائیں گے) کہ مشرکین دنیا میں تو بتوں سے ناراض ہوتے ہیں جب یہ بت ان کو کوئی خیر نہیں دے سکتے اور نہ ان سے کسی مصیبت کو دور کرسکتے ہیں بلکہ یہ تو صرف بت ہیں۔ 10:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وھم لھم جند محضرون “ یعنی وہ ان کے لئے لشکر ہیں دنیا میں اور وہ (آیت) ” محضرون “ اور وہ آگ میں حاضر کئے جائیں گے۔ 11:۔ ابن ابی شیبہ وابن ابی المنذر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے روایت کیا کہ (آیت) ” وھم لھم جند محضرون “ سے مراد ہے کہ یہ مشرک اپنے بتوں کے لشکر ہیں جن کی یہ عبادت کرتے ہیں ان کی طرف سے (دفاع) کرتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں۔
Top