Tafseer-e-Madani - Yaseen : 75
لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَهُمْ١ۙ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ نہیں کرسکتے نَصْرَهُمْ ۙ : ان کی مدد وَهُمْ : اور وہ لَهُمْ : ان کے لیے جُنْدٌ : لشکر مُّحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
وہ ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتے بلکہ الٹا یہ لوگ ان کے لئے حاضر باش لشکر بنے ہوتے ہیں
77 معبودان من دون اللہ کی بےحقیقتی کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان سب کھلے حقائق کے باوجود ان لوگوں نے اللہ کے سوا اور معبود بنا رکھے ہیں اس موہوم اور بےبنیاد امید پر کہ وہ ان کی مدد کریں گے۔ حالانکہ وہ ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتے اور نہ کبھی کرسکیں گے۔ الٹا یہ خود انکے حاضر باش لشکر بنے ہوئے ہیں کہ ان کے دربار بناتے، آستانے سجاتے، جھنڈے لہراتے، ان پر چادریں ڈالتے، نذرانے و شیرینیاں پیش کرتے، ان کے گیت گاتے اور ان کی تاثیر و تصرف کے قصے و افسانے گھڑ گھڑ کر لوگوں کو سناتے اور پیش کرتے ہیں۔ تاکہ ان کی دکان چمکتی رہے اور ان کی چاندی مزید از مزید کھری ہوتی جائے وغیرہ وغیرہ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور اس طرح ایسے لوگ شکر نعمت کی بجائے کفران نعمت کی اس راہ کو اپناتے ہیں جو دائمی اور ہولناک ہلاکت کے گڑھے میں ڈالنے والی راہ ہے۔ اور اس کے نتیجے میں یہ کل قیامت کے اس یوم حساب میں اپنے ان خودساختہ معبودوں کے ساتھ فوج کی فوج بنے اپنے رب کے حضور حاضر ہوں گے۔ پھر وہی فیصلہ فرمائے گا کہ یہ کس سزا کے مستحق ہیں اور اس وقت ان کی محرومی و بدبختی اور ان کے خسارے کا جو حال ہوگا اسکا اندازہ کرنا بھی کسی کے بس میں نہیں ہوسکتا۔ اور یہی سب سے بڑا اور انتہائی ہولناک خسارہ ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top