Maarif-ul-Quran - Yaseen : 75
لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَهُمْ١ۙ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُّحْضَرُوْنَ
لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : وہ نہیں کرسکتے نَصْرَهُمْ ۙ : ان کی مدد وَهُمْ : اور وہ لَهُمْ : ان کے لیے جُنْدٌ : لشکر مُّحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
نہ کرسکیں گے ان کی مدد اور یہ ان کی فوج ہو کر پکڑے آئیں گے۔
(آیت) وھم لہم جند محضرون۔ اس آیت کا ایک مفہوم تو وہ ہے جو اوپر خلاصہ تفسیر میں بیان ہوا ہے کہ جند سے مراد فریق مخالف لیا جائے، اور مطلب آیت کا یہ ہو کہ جن چیزوں کو انہوں نے دنیا میں معبود بنا رکھا ہے، یہی قیامت کے روز ان کے مخالف ہو کر ان کے خلاف گواہی دیں گے۔ اور حضرت حسن و قتادہ سے اس کی تفسیر یہ منقول ہے کہ ان لوگوں نے بتوں کو خدا تو اس لئے بنایا تھا کہ یہ ان کی مدد کریں گے اور ہو یہ رہا ہے کہ وہ تو ان کی مدد کرنے کے قابل نہیں خود یہی لوگ جو ان کی عبادت کرتے ہیں ان کے خدام اور ان کے سپاہی بنے ہوئے ہیں ان کی حفاظت کرتے ہیں کوئی ان کے خلاف کام کرے تو یہ ان کی طرف سے لڑتے ہیں۔ (قرطبی)
Top