Tafseer-e-Baghwi - Al-Kahf : 41
اَوْ یُصْبِحَ مَآؤُهَا غَوْرًا فَلَنْ تَسْتَطِیْعَ لَهٗ طَلَبًا
اَوْ : یا يُصْبِحَ : ہوجائے مَآؤُهَا : اس کا پانی غَوْرًا : خشک فَلَنْ تَسْتَطِيْعَ : پھر تو ہرگز نہ کرسکے لَهٗ : اس کو طَلَبًا : طلب (تلاش)
یا اس (کی نہر) کا پانی گہرا ہوجائے تو پھر تم اسے نہ لاسکو
(41)” اویصبح مائوھا غوراً “ وہ پانی ہاتھوں سے اتنا دور چلا جائے کہ ہاتھ اس تک نہ پہنچ سکیں اور نہ ہی اس تک ڈول پہنچ سکے۔ غور مصدر ہے اس کو اسم کی جگہ رکھ دیا گیا ہے جیسے زور اور عدل ہے۔ ” فلن تسطیع لہ طلباً “ اگر تم اس کو طلب کروگے تو اس کو نہیں پائوگے۔
Top