Tafseer-Ibne-Abbas - An-Noor : 12
لَوْ لَاۤ اِذْ سَمِعْتُمُوْهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بِاَنْفُسِهِمْ خَیْرًا١ۙ وَّ قَالُوْا هٰذَاۤ اِفْكٌ مُّبِیْنٌ
لَوْلَآ : کیوں نہ اِذْ : جب سَمِعْتُمُوْهُ : تم نے وہ سنا ظَنَّ : گمان کیا الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتُ : اور مومن عورتوں بِاَنْفُسِهِمْ : (اپنوں کے) بارہ میں خَيْرًا : نیک وَّقَالُوْا : اور انہوں نے کہا ھٰذَآ : یہ اِفْكٌ : بہتان مُّبِيْنٌ : صریح
جب تم نے وہ بات سنی تھی تو مومن مردوں اور عورتوں نے کیوں اپنے دلوں میں نیک گمان نہ کیا ؟ اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح طوفان ہے ؟
(12) جب تم لوگوں نے یہ طوفان سنا تھا تو مسلمان مردوں یعنی مسطح اور مسلمان عورتوں یعنی حمنہ نے اپنی ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کے ساتھ گمان نیک کیوں نہ کیا جیسا کہ تم اپنی ماؤں کے ساتھ گمان کرتے ہو اور زبان سے صاف طور پر یوں کیوں نہ کہا کہ یہ کھلا جھوٹ ہے۔
Top