Tafseer-Ibne-Abbas - Yaseen : 38
وَ الشَّمْسُ تَجْرِیْ لِمُسْتَقَرٍّ لَّهَا١ؕ ذٰلِكَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِؕ
وَالشَّمْسُ : اور سورج تَجْرِيْ : چلتا رہتا ہے لِمُسْتَقَرٍّ : ٹھکانے (مقررہ راستہ لَّهَا ۭ : اپنے ذٰلِكَ : یہ تَقْدِيْرُ : نظام الْعَزِيْزِ : غالب الْعَلِيْمِ : جاننے والا (دانا)
اور سورج اپنے مقررہ راستے پر چلتا رہتا ہے (یہ) خدائے غالب اور دانا کا (مقرر کیا ہوا) اندازہ ہے
اور سورج بھی اپنی منزلوں میں چلتا رہتا ہے یا یہ کہ رات اور دن چلتے رہتے ہیں کوئی ان کے ٹھہرنے کی جگہ نہیں یہ اس ذات کی طرف سے اندازہ مقرر کیا ہوا ہے جو کافر کو سزا دینے میں زبردست اور اپنی مخلوق اور ان کی تدابیر سے واقف ہے۔
Top