Kashf-ur-Rahman - Al-Kahf : 32
وَ اضْرِبْ لَهُمْ مَّثَلًا رَّجُلَیْنِ جَعَلْنَا لِاَحَدِهِمَا جَنَّتَیْنِ مِنْ اَعْنَابٍ وَّ حَفَفْنٰهُمَا بِنَخْلٍ وَّ جَعَلْنَا بَیْنَهُمَا زَرْعًاؕ
وَاضْرِبْ : اور بیان کریں آپ لَهُمْ : ان کے لیے مَّثَلًا : مثال (حال) رَّجُلَيْنِ : دو آدمی جَعَلْنَا : ہم نے بنائے لِاَحَدِهِمَا : ان میں ایک کے لیے جَنَّتَيْنِ : دو باغ مِنْ : سے۔ کے اَعْنَابٍ : انگور (جمع) وَّحَفَفْنٰهُمَا : اور ہم نے انہیں گھیر لیا بِنَخْلٍ : کھجوروں کے درخت وَّجَعَلْنَا : اور بنادی (رکھی) بَيْنَهُمَا : ان کے درمیان زَرْعًا : کھیتی
اور اے پیغمبر آپ ان لوگوں کے لئے ان دو شخصوں کا حال بیان کیجیے ک ہہم نے ان دونوں میں سے ایک کو انگور کے دو باغ دیئے تھے اور ہم نے ان دونوں باغوں کو چاروں طرف سے کھجور کے درختوں سے گھیر رکھا تھا اور دونوں باغوں کے درمیان ہم نے کھیتی پیدا کی تھی
-32 اور اے پیغمبر آپ ان لوگوں کے لئے جو دنیا سے محبت کرتے ہیں اور آخرت اور عقبیٰ سے بےزار ہیں ان دو شخصوں کا حال بیان کردیجیے جن دو میں سے ہم نے ایک کو تو انگور کے دو باغ دیئی تھے اور ہم نے ان دونوں باغوں کو چاروں طرف سے کھجور کے درختوں سے گھیر رکھا تھا اور دونوں باغوں کے چاروں طرف کھجور کے درختوں کی باڑھ لگا رکھی تھی اور دونوں باغوں کے درمیان ہم نے کھیتی بھی پیدا کی تھی۔ یعنی انگوروں کے دو باغ چاروں طرف کھجوروں کی باڑ بیچ میں کھیتی اور اگٓے بہتا ہے نہر کا پانی یہ دونوں شخص یا تو قرابت دار تھے یا دونوں آپ میں ملاقات اور میل رکھتے تھے یہ دو باغ والا بد دین تھا اور دوسرا دین دار تھا۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں اگلے زمانے میں ایک شخص مالدار مرگیا۔ دو بیٹے رہے برابر مال بانٹ لیا ایک نے زمین خرید کی دو طرف میوے کے باغ لگائے بیچ میں کھیتی اور ندی کاٹ کر ان میں ڈالی کہ مینہہ نہ ہو تو بھی نقصان نہ آوے اور عمدہ جگہ بیاہ کیا اولاد ہوئی اور نوکر رکھے تدبیر دنیا درست کر کے آسودہ گزران کرنے لگا۔ دوسرے نے سب مال اللہ کی راہ میں خرچ کیا آپ قناعت سے بیٹھ رہا۔ 12
Top