Kashf-ur-Rahman - Yaseen : 78
وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِیَ خَلْقَهٗ١ؕ قَالَ مَنْ یُّحْیِ الْعِظَامَ وَ هِیَ رَمِیْمٌ
وَضَرَبَ : اور اس نے بیان کی لَنَا : ہمارے لیے مَثَلًا : ایک مثال وَّنَسِيَ : اور بھول گیا خَلْقَهٗ ۭ : اپنی پیدائش قَالَ : کہنے لگا مَنْ يُّحْيِ : کون پیدا کرے گا الْعِظَامَ : ہڈیاں وَهِىَ : اور جبکہ وہ رَمِيْمٌ : گل گئیں
اور ہماری شان میں اس نے ایک عجیب مثال بیان کی اور اپنی اصل پیدائش کو بھول گیا کہتا ہے کہ ان ہڈیوں کو جو بالکل بوسیدہ اور پرانی ہوچکی ہوں کون زندہ کرے گا۔
(78) اور اس منکر نے ہماری شان میں ایک عجیب مضمون اور ایک عجیب مثال بیان کی اور اپنی پیدائش اور اپنی اصل کو بھول گیا کہتا ہے کہ ان ہڈیوں کو جو بالکل بوسیدہ اور پرانی ہوچکی ہوں کون زندہ کرے گا۔ کہتے ہیں ابی بن خلف جو دین حق کے منکروں میں اشد اور سخت تھا ایک دن ایک پرانی ہڈی جو ریزہ ریزہ ہوجاتی تھی ہاتھ میں لے کر آیا اور مردوں کے دوبارہ زندہ ہونے پر اعتراض کرنے لگا کہ بھلا ان ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا اور اپنی اصل کو بھول گیا کہ خود ایک بےجان چیز سے یعنی نطفہ سے پیدا ہوا ہے اپنی اصل کو بھول گیا اور دوبارہ خلق ہونے پر ایک گلی ہوئی ہڈی کو ہاتھ میں مل کر اعتراض کرنے لگا آگے جواب فرمایا۔
Top