Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 32
فَاِذَا بَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ فَارِقُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ وَّ اَشْهِدُوْا ذَوَیْ عَدْلٍ مِّنْكُمْ وَ اَقِیْمُوا الشَّهَادَةَ لِلّٰهِ١ؕ ذٰلِكُمْ یُوْعَظُ بِهٖ مَنْ كَانَ یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ۬ وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ
فَاِذَا بَلَغْنَ : پھر جب وہ پہنچیں اَجَلَهُنَّ : اپنی مدت کو فَاَمْسِكُوْهُنَّ : تو روک لو ان کو بِمَعْرُوْفٍ : بھلے طریقے سے اَوْ فَارِقُوْهُنَّ : یا جدا کردو ان کو بِمَعْرُوْفٍ : ساتھ بھلے طریقے کے وَّاَشْهِدُوْا : اور گواہ بنا لو ذَوَيْ عَدْلٍ : دو عدل والوں کو مِّنْكُمْ : تم میں سے وَاَقِيْمُوا : اور قائم کرو الشَّهَادَةَ : گواہی کو لِلّٰهِ : اللہ ہیں کے لیے ذٰلِكُمْ يُوْعَظُ : یہ بات نصیحت کی جاتی ہے بِهٖ : ساتھ اس کے مَنْ كَانَ : اسے جو کوئی ہو يُؤْمِنُ : ایمان رکھتا ہے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ : اور یوم آخرت پر وَمَنْ يَّتَّقِ اللّٰهَ : اور جو ڈرے گا اللہ سے يَجْعَلْ لَّهٗ : وہ پیدا کردے گا اس کے لیے مَخْرَجًا : نکلنے کا راستہ
اور ان لوگوں کا ان دو شخصوں کا حال بیان کر دو کہ ان میں سے ایک کو ہم نے انگوروں کے دو باغ دیئے اور ہم نے ان باغوں کے گردا گرد کھجوروں کے درخت پیدا کئے اور ان دونوں (باغوں) درمیان کھیتی بھی لگا رکھی تھی
دو بھائیوں کا قصہ اور تکبر کا نتیجہ ان آیتوں میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے حبیب ﷺ ان کے سامنے ایک مثال بیان کردو۔ وہ مثال یہ ہے کہ بنی اسرائیل میں سے دو بھائی تھے ایک کا نام یہودا تھا وہ مسلمان تھا دوسرے کا نام قطروس تھا وہ کافر تھا۔ باپ کے ترکہ میں سے آٹھ ہزار دینار انہیں پہنچے۔ ہر ایک نے چار چار ہزار دینار پر قبضہ کیا ۔ کافر نے تو اس روپیہ سے زمین وتالاب اور گھر کی آرائش بڑھائی اور جائداد پیدا کی اور مسلمان نے اپنے حصے کا سب روپیہ نیک کاموں میں صرر کر ڈالا پھر فرمایا کہ ان دونوں میں سے ایک شخص نے جو کہ مشرک اور دار آخرت کا منکر تھا اور دنیا دار تھا دو باغ اپنے تمام مال سے ایسے تیار کرائے کہ اس میں انگوروں کے درخت تھے، اور دونوں باغوں کے گرد کھجوروں کے درخت تھے اور ان دونوں باغوں کے بیچ میں کھیتی ہوتی تھی۔
Top