Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 45
وَ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِاَعْدَآئِكُمْ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ وَلِیًّا١٘ۗ وَّ كَفٰى بِاللّٰهِ نَصِیْرًا
وَاللّٰهُ : اور اللہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِاَعْدَآئِكُمْ : تمہارے دشمنوں کو وَكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ وَلِيًّۢا : حمایتی وَّكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ نَصِيْرًا : مددگار
اور اللہ خوب جانتا ہے تمہارے دشمنوں کو اور اللہ کافی ہے حمایتی اور اللہ کافی ہے مددگار6 
6 ان آیات میں یہود کے بعض قبائح اور انکے مکروفریب کا بیان ہے اور ان کی ضلالت اور کفر پر خود ان کو اور نیز دوسروں کو مطلع کرنا ہے تاکہ ان سے علیحدہ رہیں چناچہ (اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ مَنْ كَانَ مُخْــتَالًا فَخُــوْرَۨا) 4 ۔ النسآء :36) سے لیکر ( يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَاَنْتُمْ سُكٰرٰی) 4 ۔ النسآء :43) تک یہود کے قبائح مذکور ہوچکے ہیں۔ بیچ میں ایک خاص مناسبت سے نشہ اور جنابت میں نماز سے ممانعت فرما کر پھر یہود کے قبائح کا بیان ہے۔ یہود کو کتاب سے کچھ حصہ ملا یعنی لفظ پڑھنے کو ملے اور عمل کرنا جو اصل مقصود تھا نہیں ملا اور گمراہی خرید کرتے ہیں یعنی پیغمبر آخر الزماں ﷺ کے حالات اور اوصاف کو دنیا کی عزت اور رشوت کے واسطے چھپاتے ہیں اور جان بوجھ کر انکار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ مسلمان بھی دین سے پھر کر گمراہ ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ اے مسلمانو تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے۔ تم ایسا ہرگز نہیں جانتے سو اللہ کے فرمانے پر اطمینان کرو اور ان سے بچو اور اللہ تعالیٰ تم کو نفع پہنچانے اور نقصان سے بچانے کے لئے کافی ہے اس لئے دشمنوں سے اس قسم کا اندیشہ مت کرو اور دین پر قائم رہو۔
Top