Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 74
فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰهِ الْاَمْثَالَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
فَلَا تَضْرِبُوْا : پس تم نہ چسپاں کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے۔ پر الْاَمْثَالَ : مثالیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا تَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
سو تم اللہ کے لیے امثال تجویز نہ کرو اللہ تعالیٰ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
(فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْاَمْثَالَ ) اس کا مطلب بعض مفسرین نے یوں لکھا ہے کہ اللہ کے لیے مثالیں مت گھڑو اور اپنی طرف سے باتیں بنا کر قیاس دوڑا کر اللہ تعالیٰ کی شان میں ایسی مثالیں بیان نہ کرو جس سے اپنے شرکیہ اعمال پر دلیل لاؤ اور بعض حضرات نے اس کا یہ معنی بتایا ہے کہ کسی کو اللہ کا مثیل نہ بناؤ یعنی کسی کے لیے اللہ تعالیٰ کی صفات خاصہ تجویز نہ کرو اور کسی کو معبود نہ بناؤ اس معنی کے اعتبار سے مذکورہ بالا جملہ (فَلاَ تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ اَنْدَادًا) کے ہم معنی ہوگا۔ (اِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ ) (بلاشبہ اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے) یہ تمہاری جہالت ہے کہ خالق کو مخلوق پر قیاس کرکے شرکیہ باتیں کرتے ہو، اللہ تعالیٰ کو اپنی ذات وصفات کا پورا علم ہے اور تم جو اس کے ساتھ شرک کرتے ہو اسے اس کا بھی علم ہے وہ اس پر مواخذہ فرمائے گا اور سزا دے گا۔
Top