Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 74
فَلَا تَضْرِبُوْا لِلّٰهِ الْاَمْثَالَ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ
فَلَا تَضْرِبُوْا : پس تم نہ چسپاں کرو لِلّٰهِ : اللہ کے لیے۔ پر الْاَمْثَالَ : مثالیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے وَاَنْتُمْ : اور تم لَا تَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
سو مت چسپاں کرو اللہ پر58 مثالیں بیشک اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
85:۔ یہ ” و یجعلون للہ البنات “ سے متعلق ہے۔ مشرکین کہتے تھے کہ فرشتے بیٹیوں کی مانند اللہ کو پیارے ہیں اور وہ ان کی کوئی بات رد نہیں کرتا اس لیے ہم فرشتوں کو خدا کے یہاں سفارشی سمجھتے ہیں نیز مشرکین کہتے تھے اصل میں مالک و مختار اور متصرف علی الاطلاق تو واقعی اللہ تعالیٰ ہی ہے لیکن اللہ کے برگزیدہ اور نیک بندے اللہ کی سرکار میں مختار بالاذن ہیں اس لیے ہم ان کو خدا کے یہاں سفارشی سمجھ کر پوجتے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ کے لیے ایسی مثالیں نہ بیان کرو جن سے شرک کی راہ نکلتی ہو یا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے لیے شریک اور مثیل نہ بناؤ یعنی اپنے معبودانِ باطلہ کو خدا کا شریک مت ٹھہراؤ۔ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں یقول سبحانہ لا تجعلوا معی الٰھا غیری فانہ لا الہ غیری (روح ج 14 ص 194) ۔ شاہ عبدالقادر فرماتے ہیں ” مشرکین کہتے ہیں کہ مالک اللہ ہی ہے پر یہ لوگ اللہ کی سرکار میں مختار ہیں اس واسطے ان کو پوجتے سو یہ غلط مثال ہے اللہ ہر چیز آپ کرتا ہے کسی پر سپرد نہیں کر رکھا اور اگر صحیح مثال چاہو تو آگے دو مثالیں فرمائیں “۔
Top