Jawahir-ul-Quran - Ar-Ra'd : 15
وَ لِلّٰهِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ طَوْعًا وَّ كَرْهًا وَّ ظِلٰلُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ۩  ۞
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کو يَسْجُدُ : سجدہ کرتا ہے مَنْ : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین طَوْعًا : خوشی سے وَّكَرْهًا : یا ناخوشی سے وَّظِلٰلُهُمْ : اور ان کے سائے بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام
اور اللہ کو سجدہ کرتا ہے17 جو کوئی ہے آسمانوں اور زمین میں خوشی سے اور زور سے اور ان کی پرچھائیاں صبح اور شام
17:۔ یہ چوتھی عقلی دلیل ہے جو پہلے دعوے سے متعلق فرشتے اور جن و انس سب اللہ تعالیٰ ہی کے آگے جھکتے ہیں اور سب اسی کو سجدہ کرتے ہیں فرشتے اور مومنین رضا مندی اور رغبت سے اور کفار و مشرکین مجبورًا جب مصائب و شدائد میں گھر جائیں ” طوعا یعنی الملائکۃ والمومنین وکرھا یعنی المنافقین والکافرین فی حال اشدۃ والضیق “ (مدارک ج 2 ص 189) اور ان کے سائے بھی صبح و شام اسی کے سامنے سر بسجود ہوتے ہیں۔ جب ہر چیز اللہ تعالیٰ کی مطیع و منقاد رہے اور سب اسی کے زیر تصرف و اقتدار ہیں تو معلوم ہوا کہ سب کچھ کرنے والا اور سب کا کارساز بھی اللہ تعالیٰ ہی ہے۔
Top