Aasan Quran - Ar-Ra'd : 15
وَ لِلّٰهِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ طَوْعًا وَّ كَرْهًا وَّ ظِلٰلُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَ الْاٰصَالِ۩  ۞
وَلِلّٰهِ : اور اللہ ہی کو يَسْجُدُ : سجدہ کرتا ہے مَنْ : جو فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین طَوْعًا : خوشی سے وَّكَرْهًا : یا ناخوشی سے وَّظِلٰلُهُمْ : اور ان کے سائے بِالْغُدُوِّ : صبح وَالْاٰصَالِ : اور شام
اور وہ اللہ ہی ہے جس کو آسمانوں اور زمین کی ساری مخلوقات سجدہ کرتی ہیں، کچھ خوشی سے، کچھ مجبوری سے، (18) اور ان کے سائے بھی صبح و شام اس کے آگے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔
18: سجدہ کرنے سے یہاں مراد اللہ تعالیٰ کے احکام کے آگے جھک جانا ہے، مومن خوشی خوشی ان احکام کے آگے جھکتا ہے، اور اللہ تعالیٰ کے ہر فیصلے پر راضی رہتا ہے، اور کافر اللہ تعالیٰ کے تکوینی فیصلوں کے آگے مجبور ہے، اس لئے وہ چاہے یا نہ چاہے، اللہ تعالیٰ کائنات میں جو فیصلے فرماتا ہے مجبوراً ان کے آگے سرجھکانے کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہیں، واضح رہے کہ یہ سجدے کی آیت ہے، اس کی تلاوت یا سننے سے سجدہ واجب ہوتا ہے۔
Top