Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaafir : 81
وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ١ۖۗ فَاَیَّ اٰیٰتِ اللّٰهِ تُنْكِرُوْنَ
وَيُرِيْكُمْ : اور وہ دکھاتا ہے تمہیں اٰيٰتِهٖ ڰ : اپنی نشانیاں فَاَيَّ : تو کن کن اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی نشانیوں کا تُنْكِرُوْنَ : تم انکار کروگے
اور وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تو تم خدا کی کن کن نشانیوں کو نہ مانو گے
(40:81) یریکم : مضارع واحد مذکر غائب اراء ۃ (افعال) مصدر کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ وہ تم کو دکھاتا ہے ایتہ اس کو نشانیاں۔ اپنی نشانیاں۔ یری کا مفعول ثانی ہے۔ تنکرون : مضارع جمع مذکر حاضر۔ انکار (افعال) مصدر تم انکار کرتے ہو۔ تم انکار کرو گے۔ ای ایت اللّٰہ تنکرون : میں استفہام انکاری ہے (اور تنکرون کی وجہ سے منصوب ہے) یعنی آیات اللہ اتنی ظاہر اور اس قدر زیادہ ہیں کہ ان کا انکار کیا ہی نہیں جاسکتا۔ ای (کونسا) جس، کس کس، کیا کیا۔ استفہامیہ آتا ہے۔ جیسے مذکورۃ الصدر۔ یہ شرطیہ بھی آتا ہے مثلا ایما الاجلین قضیت فلا عدوان علی (28:28) میں جونسی مدت چاہوں پوری کروں پھر مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہو۔ موصولہ بھی آتا ہے۔ مثلاً ثم لننزعن من کل شیعۃ ایہم اشد علی الرحمن عنیا (19:69) پھر ہر جماعت میں ہے سے ہم ایسے لوگوں کو کھینچ نکالیں گے جو خدا سے سرکشی کرتے تھے
Top