Mazhar-ul-Quran - Al-Ghaafir : 81
وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ١ۖۗ فَاَیَّ اٰیٰتِ اللّٰهِ تُنْكِرُوْنَ
وَيُرِيْكُمْ : اور وہ دکھاتا ہے تمہیں اٰيٰتِهٖ ڰ : اپنی نشانیاں فَاَيَّ : تو کن کن اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی نشانیوں کا تُنْكِرُوْنَ : تم انکار کروگے
اورف 3، خدا تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے پس اللہ کی کس کس نشانیوں کا انکار کرو گے ؟
آثار موت کے وقت ایمان قبول نہیں۔ (ف 3) اس آیت میں فرمایا ہے کہ جو لوگ اللہ کی قدرت سے اللہ کے معبود حقیقی ہونے سے بیخبر ہیں ان کے خبردار کرنے کے لیے یہ سب اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں یہ سب نشانیاں دیکھ کر بھی یہ بیخبر لوگ اپنی بیخبر ی سے باز نہیں آتے، تو ان سے پوچھا جاتا ہے کہ آخریہ لوگ اللہ کی قدرت کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرتے ہیں خود اپنی پیدائش کے منکر ہیں سو اللہ کے کسی اور کو ان کی پیدائش میں دخل ہے یا ان کی ضرورت کی چیزیں کس اور نے پیدا کردی ہیں اور جب اللہ کے اس سوال کا جواب یہ لوگ نہیں دے سکتے، تو پھر جن بتوں کی یہ لوگ پوجا کرتے ہیں ان بتوں کو اللہ کا شریک کرنے کا کون ساحق حاصل ہے۔ پھر فرمایا کہ اللہ کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ نشانی بھی عبرت کی نظر سے دیکھنے کے قابل ہے کہ پہلے لوگوں کی عمارتوں کی حیثیت سے وہ پچھلے لوگ قوت میں، مال ومتاع میں حال کے لوگوں سے بڑھ کر تھے ، لیکن اللہ اور اللہ کے رسولوں کی نافرمانی کے سبب سے جب ان کی تباہی اور بربادی ہونے کا وقت آگیا تو ان کی قوت ، اور ان کی مالداری ان کے کچھ کام نہ آئی، اسی طرح اگر یہ لوگ بھی سمجھانے سے نہ مانیں گے اور اللہ کے رسول کی نافرمانی سے باز نہ آئیں گے تو یہی انجام ان کا ہوگا، پھر فرمایا کہ اب تو یہ لوگ پچھلے لوگوں کی طرح اللہ کے رسول کی نصیحت کو مسخراپن میں اڑادیتے ہیں لیکن معلوم رہے کہ نصیحت کے سمجھنے کا وقت جب ہی تک ہے کہ غیب کی باتوں پر بغیر دیکھے آدمی ایمان لائے جب اللہ کا عذاب آجائے گا یا موت کے وقت عذاب کے فرشتے آدمی کو نظر آنے لگیں گے یا قیامت کے آثار نمودارہوکر آفتاب مغرب سے نکل آئے گا پھر نہ مشرک کا ایمان قبول ہوگا اور نہ گناہ گاروں کی توبہ قبول ہوگی، اوپرگزرچکا ہے کہ عذاب الٰہی کے آنے کے بعد غرق ہوتے وقت فرعون ایمان لای اوراقبول نہ ہوا۔ غرض دنیا نیک وبد کے امتحان کے لیے پیدا کی گئی ہے مجبوری کے وقت یہ امتحان کی حالت باقی نہیں رہتی، اس لیے انتظام الٰہی میں کسی کا مجبوری کا ایمان یا مجبوری کی توبہ قبول ہونے کے قابل نہیں ہے اسی واسطے پچھلے کافرلوگوں نے مجبوری کے وقت فرمانبرداری کا اقرار کیا لیکن ان کے اس بےوقت کے اقرار نے ان کو آخرت کی خرابی سے کچھ نہ بچایا۔
Top