Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 24
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ غِلْمَانٌ لَّهُمْ كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُوْنٌ
وَيَطُوْفُ : اور گھوم رہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر غِلْمَانٌ لَّهُمْ : نو عمر خادم ان کے لیے كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ : گویا کہ وہ موتی ہیں مَّكْنُوْنٌ : چھپے ہوئے۔ چھپا کر رکھے ہوئے
اور نوجوان خدمتگار (جو ایسے ہوں گے) جیسے چھپائے ہوئے موتی ان کے آس پاس پھریں گے
(52) 24) یطوفون : مضارع جمع مذکر غائب طوف و طواف (باب نصر) چکر لگاتے رہیں گے : خدمت کے لئے تیار رہیں گے۔ غلمان۔ غلام کی جمع ہے۔ الغلام اس لڑکے کو کہتے ہیں جس کی مسیں بھیگ چکی ہوں۔ لڑکا جو بھرپور جوانی میں ہو۔ قرآن مجید میں حضرت یوسف (علیہ السلام) کے قصہ میں آیا ہے ھذا غلم یہ تو نہایت حسین لڑکا ہے۔ لہم میں لام تخصیص کا ہے یعنی جو ان کے ہی مملوک ہوں گے ۔ مشرک خادم نہیں ہوں گے۔ ہم ضمیر جمع مذکر غائب اہل بہشت کیلئے ہے۔ کانھم : کان حرف مشبہ بالفعل ہم ضمیر جمع مذکر غائب : کان کا اسم، گویا وہ سب۔ کان چار معانی کے لئے مستعمل ہے۔ (1) عموماً تشبیہ کے لئے بکثرت یہی استعمال ہوتا ہے۔ اور قرآن مجید میں بھی صرف اسی معنی کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ کان تشبیہ کے لئے ہو تو خبر کا جامد ہونا ضروری ہے جیسے کانہ ھو (27:42) یہ تو گویا ہوبہو وہی ہے۔ (2) شک اور ظن کو ظاہر کرنے کے لئے ۔ یعنی متکلم اپنا گمان ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ جیسے کانک بالشتاء مقیل : میرا گمان ہے کہ تم جاڑا ساتھ لے کر آؤ گے : یعنی سردی سے زمانے میں واپس آؤ گے۔ (3) تحقیق کے لئے جیسے کان الارض لیس بھا ہشام : یعنی ان الارض لیس بھا ہشام۔ (4) تقریب کے لئے جیسے کانک بالدنیا لم تکن : عنقریب تم دنیا سے چلے جاؤ گے گویا تم دنیا میں موجود نہیں ہو۔ لؤلؤ مکنون۔ موصوف وصفت۔ لؤلؤ موتی اس کی جمع لالی ہے۔ مکنون اسم مفعول واحد مذکر۔ کن اور کنون (باب نصر) مصدر۔ چھایا ہوا۔ صاف، محفوظ۔
Top