Tadabbur-e-Quran - At-Tur : 24
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ غِلْمَانٌ لَّهُمْ كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُوْنٌ
وَيَطُوْفُ : اور گھوم رہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر غِلْمَانٌ لَّهُمْ : نو عمر خادم ان کے لیے كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ : گویا کہ وہ موتی ہیں مَّكْنُوْنٌ : چھپے ہوئے۔ چھپا کر رکھے ہوئے
اور محفوظ موتیوں کے مانند چھو کر ان کی خدمت میں سر گرم ہوں گے۔
(ویطوف علیھم غلمان لھم کا نھم لولو مکنون (24) یعنی ان کی خدمت اور ان کی فرمائشوں کی تعمیل کے لیے ہر وقت ایسے چھو کرے ان کے سامنے حاضر رہیں گے جو اپنی پاکیزگی اور اپنے حسن و جمال کے اعتبار سے معلوم ہوگا کہ موتی ہیں جو صدف میں محفوظ رہے ہیں اور ان کی خدمت ہی کے لیے ان سے نکلے ہیں۔ اہل عرب کسی چیز کی غایت درجہ نفاست و نزاکت کی تعبیر کے لیے (لولو مکنون) کی تشبیہ استعمال کرتے ہیں۔ قرآن کے انداز بیان سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان چھو کروں کو خاص اس مقصد کے لیے پیدا کرے گا۔ بعض لوگوں کی رائے اس کے خلاف بھی ہے لیکن ان کے حق میں کوئی دلیل نہیں ہے اس وجہ سے اس پر تنقید کی ضرورت نہیں ہے۔
Top