Ruh-ul-Quran - At-Tur : 24
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ غِلْمَانٌ لَّهُمْ كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُوْنٌ
وَيَطُوْفُ : اور گھوم رہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر غِلْمَانٌ لَّهُمْ : نو عمر خادم ان کے لیے كَاَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ : گویا کہ وہ موتی ہیں مَّكْنُوْنٌ : چھپے ہوئے۔ چھپا کر رکھے ہوئے
اور دوڑتے پھر رہے ہوں گے ان کی خدمت میں ایسے لڑکے جو ان کے لیے ہوں گے، گویا کہ وہ چھپا کر رکھے گئے موتی ہیں
وَیَطُوْفُ عَلَیْھِمْ غِلْمَانٌ لَّھُمْ کَاَنَّھُمْ لُؤْلُؤٌ مَّکْنُوْنٌ۔ (الطور : 24) (اور دوڑتے پھر رہے ہوں گے ان کی خدمت میں ایسے لڑکے جو ان کے لیے ہوں گے، گویا کہ وہ چھپا کر رکھے گئے موتی ہیں۔ ) مجلسی زندگی اور خدمت کے امور کے لیے ہر وقت ایسے نوعمر لڑکے مستعد اور سرگرم رہیں گے جو اپنے پاکیزہ حسن و جمال کی وجہ سے ایسے لگیں گے جیسے صدف سے نکلے ہوئے موتی ہیں۔ کسی چیز کو بھی غایت درجہ نفاست اور نزاکت کے لیے موتی سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ لیکن موتی کی آب و تاب اسی صورت میں جوبن پر رہتی ہے جب اسے بیرونی آب و ہوا کے اثرات سے محفوظ رکھا جائے۔ کیونکہ خوبصورت چیز کا خاصا ہوتا ہے : کہ ہوا بھی چھو جائے تو رنگ ہو میلا لیکن ان کے رنگ و روپ کو دیکھ کر یوں محسوس ہوگا کہ یہ ابھی سپیوں سے نکالے گئے موتی ہیں جو اہل جنت کی خدمت کے لیے نکالے گئے ہیں۔ غِلْمَانٌ کے ساتھ لَہُمُ کا استعمال شاید یہ بتانے کے لیے ہے کہ یہ خوبصورت بچے اہل جنت کی خدمت ہی کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔
Top