Anwar-ul-Bayan - Al-Hadid : 23
لِّكَیْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَ لَا تَفْرَحُوْا بِمَاۤ اٰتٰىكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرِۙ
لِّكَيْلَا : تاکہ نہ تَاْسَوْا : تم افسوس کرو عَلٰي مَا : اوپر اس کے جو فَاتَكُمْ : نقصان ہوا تم کو۔ کھو گیا تم سے وَلَا تَفْرَحُوْا : اور نہ تم خوش ہو بِمَآ اٰتٰىكُمْ ۭ : ساتھ اس کے جو اس نے دیا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا : نہیں يُحِبُّ : پسند کرتا كُلَّ مُخْتَالٍ : ہر خود پسند فَخُوْرِۨ : فخر جتانے والے کو
تاکہ جو (مطلب) تم سے فوت ہوگیا ہے اس کا غم نہ کھایا کرو اور جو تم کو اس نے دیا ہو اس پر اترایا نہ کرو اور خدا کسی اترانے والے اور شیخی بگھارنے والے کو دوست نہیں رکھتا
(57:23) لکیلا تاسوا۔ لام تعلیل کا۔ کی ناصف فعل بمعنی ان : کہ۔ لاتا سوا مضارع منفی (منصوب بو کہ عمل ان) جمع مذکر حاضر۔ اسی (باب سمع) مصدر سے تاکہ تم غم نہ کرو۔ علیٰ ما فاتکم : ما موصولہ ہے فات ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ فوت (باب نصر) مصدر۔ فاتہ الامر۔ کسی کام کا نہ ہونا۔ اور ساتھ سے نکل جانا۔ مافاتکم جو تمہارے ہاتھ سے نکل جائے۔ جو تمہارے ہاتھ نہ آئے ۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ ولا تفرحوا : واؤ عاطفہ، لاتفرحوا مضارع منفی منصوب بوجہ عمل ان ۔ تاکہ تم نہ اتراؤ۔ جمع مذکر حاضر، اس جملہ کا عطف سابقہ پر ہے۔ بما اتکم : ب حرف جر۔ ما موصولہ اتی ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ ایتاء (افعال) مصدر۔ اس نے دیا۔ کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ ترجمہ :۔ تاکہ جو تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اس پر تم غم نہ کھاؤ اور جو اس (اللہ) نے تم کو دیا ہے اس پر اتراؤ نہیں۔ مطلب یہ ہے کہ :۔ یہاں دنیا میں جو بھی رنج و راحت پیش آتا ہے سب نوشتہ تقدیر ہے۔ جو مصیبت ارضی از قسم قحط، دباء یا بدا منی ہے یا جو مصیبت خود تمہاری ذات پر پڑی ہے۔ مثلا تنگدستی، اولاد، و احباب کی فوتیدگی وغیرہ یہ سب زمین پر آنے سے پہلے یا تم پروارد ہونے سے پیشتر دفتر قضاء و قدر میں تحریر ہوتی ہے ۔ یہ تم کو اس لئے سنا دیا تاکہ تم کسی بات کے ہاتھ سے نکل جانے پر غم مت کرو۔ اور نہ کسی نعمت پر اتراؤ اور یہ سمجھ بیٹھو کہ یہ تمہاری محنت و تدبیر کا پھل ہے اور نہ بخل کرو۔ کل مختال فخور : کل لفظا واحد ہے اور معنی کے لحاظ سے جمع۔ ہمیشہ مضاف استعمال ہوتا ہے۔ نیز ملاحظہ ہو (57:1) متذکرہ بالا۔ مختال مضاف الیہ اسم فاعل واحد مذکر اختیال (افتعال) مصدر سے خیل مادہ۔ ناز سے چلنے والا۔ اترانے والا۔ مغرور۔ متکبر۔ فخور مضاف الیہ۔ فخر (باب فتح) مصدر سے ۔ بڑا شیخی خور۔ بڑا اترانے والا۔ کل منصوب بوجہ مفعول ہونے کے ہے۔ ترجمہ :۔ خدا کسی اترانے والے اور شیخی خور کو پسند نہیں کرتا۔
Top