بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Anwar-ul-Bayan - At-Taghaabun : 1
یُسَبِّحُ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ۚ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ١٘ وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
يُسَبِّحُ لِلّٰهِ : تسبیح کررہی ہے اللہ کے لیے مَا فِي السَّمٰوٰتِ : جو کچھ آسمانوں میں ہے وَمَا فِي الْاَرْضِ : اور جو کچھ زمین میں ہے لَهُ : اسی کے لیے الْمُلْكُ : بادشاہت وَلَهُ الْحَمْدُ : اور اسی کے لیے ہے تعریف وَهُوَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : اور وہ ہرچیز پر قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا ہے
جو چیز آسمانوں میں ہے اور جو چیز زمین میں ہے (سب) خدا کی تسبیح کرتی ہے۔ اسی کی سچی بادشاہی ہے اور اسی کی تعریف (لا متناہی) ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
(64:1) یسبح للہ ما فی السموت والارض۔ (ملاحظہ ہو 57:1 ، 62:1) اللہ کی پاکی بیان کرتی ہیں جو چیزیں آسمانوں میں ہیں اور جو چیزیں زمین میں ہیں۔ لہ الملک ولہ الحمد : الملک بادشاہت۔ الحمد (ال استغراق کا ہے یعنی ہر قسم کی تعریف) تعریف۔ لہ میں لام تملک کا ہے ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع اللہ ہے ۔ لہ دونوں جگہ ذکر کیا گیا۔ یہ تقدیم مفید حصر ہے۔ یعنی اللہ ہی کے لئے ہر تعریف ہے اور اللہ ہی کی بادشاہت ہے۔ وھو علی کل شیء قدیر : جملہ ھذا کا عطف جملہ سابقہ پر ہے۔ اور وہ ہرچیز پر قادر ہے۔ یا لہ کی ضمیر واحد مذکر سے حال ہے۔ درآں حالیکہ وہ ہر شے پر قادر ہے۔
Top