Ashraf-ul-Hawashi - Maryam : 7
یٰزَكَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمِ اِ۟سْمُهٗ یَحْیٰى١ۙ لَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ مِنْ قَبْلُ سَمِیًّا
يٰزَكَرِيَّآ : اے زکریا اِنَّا : بیشک ہم نُبَشِّرُكَ : تجھے بشارت دیتے ہیں بِغُلٰمِ : ایک لڑکا اسْمُهٗ : اس کا نام يَحْيٰى : یحییٰ لَمْ نَجْعَلْ : نہیں بنایا ہم نے لَّهٗ : اس کا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل سَمِيًّا : کوئی ہم نام
(اللہ نے اس کی دعا تریہ برس بعد قبول کی اور فرمایا اے زکریا ہم تجھ کو ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں اس کا نام یحییٰ ہوگا یہ نام ہم نے اس سے5 سے پہلے کسی کا نہیں رکھا۔
5 اس میں حضرت یحییٰ کی فضیلت دو پہلوئوں سے بیان کی گی ہے۔ ایک یہ کہ ان کا نام اللہ تعالیٰ نے خود رکھا اور دوسرے یہ کہ ان کا نام ایسا رکھا جو ان سے پہلے کسی نبی کا نہیں تھا۔
Top