Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 7
یٰزَكَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمِ اِ۟سْمُهٗ یَحْیٰى١ۙ لَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ مِنْ قَبْلُ سَمِیًّا
يٰزَكَرِيَّآ : اے زکریا اِنَّا : بیشک ہم نُبَشِّرُكَ : تجھے بشارت دیتے ہیں بِغُلٰمِ : ایک لڑکا اسْمُهٗ : اس کا نام يَحْيٰى : یحییٰ لَمْ نَجْعَلْ : نہیں بنایا ہم نے لَّهٗ : اس کا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل سَمِيًّا : کوئی ہم نام
اے زکریا ! ہم تم کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحیٰی ہے اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا
(7) چناچہ اللہ کی طرف سے جبریل ؑ نے ان سے فرمایا اے زکریا ؑ ہم تمہیں ایک فرزند کی بشارت دیتے ہیں جن کا نام یحییٰ ہے کہ ان کی وجہ سے ان کی والدہ کا رحم زندہ ہوا اور ہم نے زکریا ؑ کو یحییٰ ؑ سے پہلے کوئی اولاد نہیں دی تھی یا کہ یحییٰ ؑ سے پہلے یحییٰ ؑ نام کا اور کوئی نہیں تھا۔
Top