Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hashr : 8
لِلْفُقَرَآءِ الْمُهٰجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ وَ اَمْوَالِهِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا وَّ یَنْصُرُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَۚ
لِلْفُقَرَآءِ : محتاجوں کیلئے الْمُهٰجِرِيْنَ : مہاجر (جمع) الَّذِيْنَ : وہ جو اُخْرِجُوْا : نکالے گئے مِنْ دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں سے وَاَمْوَالِهِمْ : اور اپنے مالوں يَبْتَغُوْنَ : وہ چاہتے ہیں فَضْلًا : فضل مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کا، سے وَرِضْوَانًا : اور رضا وَّيَنْصُرُوْنَ : اور وہ مدد کرتے ہیں اللّٰهَ : اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ ۭ : اور اس کے رسول اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الصّٰدِقُوْنَ : سچے
اور ان مہاجرین محتاجوں کا بھی حق ہے جو اپنے گھر بار مال و دولت سے نکال دیئے گئے5 وہ خدا کے فضل اور اس کی رضامندی کی تلاش میں ہیں6 اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی مدد کرتے ہیں7 یہی لوگ تو سچے (ایماندار) ہیں
5 یعنی جنہیں کفار مکہ نے ان کے گھر بار سے نکال دیا اور مال و دولت سے محروم کردیا۔6 اللہ کے فضل سے مراددنیا کی روزی اور اس کی رضا مندی سے مراد آخرت کا ثواب ہے۔7 یعنی دین اسلام کی راہ میں کفار سے جہاد کرتے ہیں۔
Top