Dure-Mansoor - Al-Hashr : 8
لِلْفُقَرَآءِ الْمُهٰجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِهِمْ وَ اَمْوَالِهِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا وَّ یَنْصُرُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ؕ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَۚ
لِلْفُقَرَآءِ : محتاجوں کیلئے الْمُهٰجِرِيْنَ : مہاجر (جمع) الَّذِيْنَ : وہ جو اُخْرِجُوْا : نکالے گئے مِنْ دِيَارِهِمْ : اپنے گھروں سے وَاَمْوَالِهِمْ : اور اپنے مالوں يَبْتَغُوْنَ : وہ چاہتے ہیں فَضْلًا : فضل مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کا، سے وَرِضْوَانًا : اور رضا وَّيَنْصُرُوْنَ : اور وہ مدد کرتے ہیں اللّٰهَ : اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ ۭ : اور اس کے رسول اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الصّٰدِقُوْنَ : سچے
ان فقراء کے یے جنہوں نے ہجرت کی اور جو اپنے گھروں سے اور اپنے مالوں سے نکال دئیے گئے ہیں جو اللہ کا فضل طلب کرتے ہیں اور اللہ کی خوشنودی طلب کرتے ہیں اور جو اللہ اور اس کے رسول کی نصرت کرتے ہیں یہی لوگ سچے ہیں
1۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت للفقراء المہجرین الذین اخرجوا۔ ان فقراء مہاجرین کے یے جن کو وطن سے نکالا گیا۔ سے مراد وہ مہاجرین ہیں جنہوں نے گھروں کو، مالوں، اہل و عیال کو اور اپنے خاندانوں کو چھوڑا۔ اور اللہ اور اس کے رسول کی محبت کے لیے نکل کھڑے ہوئے اور سختی کے باوجود انہوں نے اسلام کو اختیار کیا۔ یہاں تک کہ ہم کو یہ بات بتائی گئی کہ کوئی آدمی اپنے پیٹ پر پتھر باندھتا تھا۔ تاکہ وہ اس کے ذریعہ بھوک کی وجہ سے اپنی پیٹھ کو سیدھا رکھ سکے۔ اور کوئی آدمی سردی کے موسم میں ایک گڑھا بنالیتا تھا کیو کہ اس کے پاس اس کے سوا کوئی لحاف وغیرہ نہ ہوتا تھا آیت والذین تبوؤ الدار والایمان۔
Top