Anwar-ul-Bayan - Al-Anfaal : 23
وَ لَوْ عَلِمَ اللّٰهُ فِیْهِمْ خَیْرًا لَّاَسْمَعَهُمْ١ؕ وَ لَوْ اَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوْا وَّ هُمْ مُّعْرِضُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر عَلِمَ اللّٰهُ : جانتا اللہ فِيْهِمْ : ان میں خَيْرًا : کوئی بھلائی لَّاَسْمَعَهُمْ : تو ضرور سنادیتا ان کو وَلَوْ : اور اگر اَسْمَعَهُمْ : انہیں سنا دے لَتَوَلَّوْا : اور ضرور پھرجائیں وَّهُمْ : اور وہ مُّعْرِضُوْنَ : منہ پھیرنے والے
اور اگر خدا ان میں نیکی (کا مادہ) دیکھتا تو ان کو سننے کی توفیق بخشتا۔ اور اگر (بغیر صلاحیت ہدایت کے) سماعت دیتا تو منہ پھیر کر بھاگ جاتے۔
(8:23) لاسمعہم۔ وہ ان کو ضرور سنا دیتا۔ اسماع (افعال) سے بمعنی سنا دینا۔ ماضی واحد مذکر غائب۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب لام برائے تاکید۔ وہم تعرضون۔ واؤ حالیہ۔ اور ہم معرضون حال ہے۔ درآنحالیکہ وہ روگردانی کرنے والے ہوں گے۔
Top