Ahsan-ul-Bayan - An-Najm : 23
وَ لَوْ عَلِمَ اللّٰهُ فِیْهِمْ خَیْرًا لَّاَسْمَعَهُمْ١ؕ وَ لَوْ اَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّوْا وَّ هُمْ مُّعْرِضُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر عَلِمَ اللّٰهُ : جانتا اللہ فِيْهِمْ : ان میں خَيْرًا : کوئی بھلائی لَّاَسْمَعَهُمْ : تو ضرور سنادیتا ان کو وَلَوْ : اور اگر اَسْمَعَهُمْ : انہیں سنا دے لَتَوَلَّوْا : اور ضرور پھرجائیں وَّهُمْ : اور وہ مُّعْرِضُوْنَ : منہ پھیرنے والے
اور اگر اللہ جانتا24 ان میں کچھ بھلائی تو ان کو سنا دیتا اور اگر ان کو اب سنادے تو ضرور بھاگیں منہ پھیر کر
24: کچھ بھلائی اور اللہ کی طرف قدرے انابت “ لَاَسْمَعھُمْ ” ان کو حق بات سنا دیتا اور انہیں قبول کرنے کی توفیق دے دیتا۔ یعنی اگر ان کے دلوں میں انابت اور طلب حق کا جذبہ ہوتا تو اللہ تعالیٰ ان کو قبول حق کی وفیق دے دیتا۔ لیکن وہ انابت اور قبول حق کی صلاحیت سے محروم ہیں۔ اس لیے اگر وہ حق بات سن کر اس کو مجھ بھی لیں تب بھی وہ اس سے اعراض کرکے چلتے بنیں گے۔ کیونکہ ان کی قوائے مدرکہ پر مہر جباریت ثبت ہوچکی ہے۔ “ لعنادھم و جحودھم الحق بعد ظھورھ ” (معالم و خازن ج 3 ص 17، ص 18) ۔
Top