Tafseer-e-Baghwi - Al-Ahzaab : 44
تَحِیَّتُهُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ١ۚۖ وَ اَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِیْمًا
تَحِيَّتُهُمْ : ان کی دعا يَوْمَ : جس دن يَلْقَوْنَهٗ : وہ ملیں گے اس کو سَلٰمٌ ڻ : سلام وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا : اجر كَرِيْمًا : بڑا اچھا
جس روز وہ اس سے ملیں گے انکا تحفہ (خدا کی طرف سے) سلام ہوگا اور اس نے ان کے لئے بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے
تفسیر 44۔ ، تحیتھم ، مؤ منین کا سلام۔ ، یوم یلقونہ، جس دن وہ اللہ کو دیکھیں گے، یہ ہوگا۔ ، سلام ، اللہ کی طرف سے بطور تحیہ ان کو سلام کیا جائے گا اور اللہ ان کو تمام ناگوارباتوں سے امن و سلامتی میں رکھے گا۔ حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں، تحیتھم یوم یلقونہ ، جس وقت ان سے ملک الموت ملے گا وہ کسی مؤمن کی روح اس وقت تک قبض نہیں کرتے جب تک اس پر سلام نہ بھیج دیں ۔ ابن مسعود ؓ نے فرمایا : جب ملک الموت مؤمن کی روح قبض کرنے کے لیے آتا ہے تو کہتا ہے، ان ربک یقرئک السلام ، کہ تمہارے رب نے تجھے سلام بھیجا ہے۔ بعض نے کہا کہ ملک الموت یہ کہتا ہے کہ تجھے فرشتے سلام بھیجتے ہیں اور قبروں سے نکالے جانے کے دن کی خو شخبر ی سناتے ہیں ۔ ، واعد لھم اجرا عظیما ، اس سے مراد جنت کی خوشخبری ہے۔
Top