Kashf-ur-Rahman - Al-Ahzaab : 44
تَحِیَّتُهُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ١ۚۖ وَ اَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِیْمًا
تَحِيَّتُهُمْ : ان کی دعا يَوْمَ : جس دن يَلْقَوْنَهٗ : وہ ملیں گے اس کو سَلٰمٌ ڻ : سلام وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا : اجر كَرِيْمًا : بڑا اچھا
جس دن مسلمان خدا سے ملیں گے تو خدا کی طرف سے جو ان کو دعا اور تحفہ عطا ہوگا وہ السلام علیکم ہوگا اور اللہ نے مسلمانوں کیلئے با عزت صلہ تیار کر رکھا ہے ،
44۔ جس دن مسلمان اللہ تعالیٰ سے ملاقات کریں گے تو اس کی طرف سے السلام علیکم کا تحفہ اور دعا عطا کی جائے گی اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے با عزت صلہ اور اجر تیار کر رکھا ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی اللہ ان پر سلام بھیجے گا اور آپس میں بھی یہی دعا ہے اور ہوگی ۔ 12 یعنی قیامت میں جب اللہ تعالیٰ سے ملاقات کریں گے یا مرتے وقت جب ملک الموت کے ہمراہ فرشتے سلام کرتے ہیں یا قبر سے اٹھتے وقت فرشتے سلامتی کا پیام اور بشارت دیں گے یا آپس میں دخول جنت کے بعد السلام علیکم کہتے ہوں گے۔ مفسرین کے کئی قول ہیں راجح وہی ہے جو ہم نے اختیار کیا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کی جانب سے مؤمنین کیلئے سلام کا تحفہ عطا ہوگا ۔ ابن عطا نے فرمایا یہ تحفہ بلا واسطہ ہوگا ۔ ؎ سلامت من دل خستہ در سلام تو باشد رہے سعادت اگر دولت سلام تو یا بم
Top