Tafseer-e-Baghwi - Al-Ghaafir : 61
اَللّٰهُ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِتَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَذُوْ فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَشْكُرُوْنَ
اَللّٰهُ : اللہ الَّذِيْ : وہ جس نے جَعَلَ : بنائی لَكُمُ : تمہارے لئے الَّيْلَ : رات لِتَسْكُنُوْا : تاکہ تم آرام پکڑو فِيْهِ : اس میں وَالنَّهَارَ : اور دن مُبْصِرًا ۭ : دکھانے کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَذُوْ فَضْلٍ : فضل والا عَلَي النَّاسِ : لوگوں پر وَلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَ : اکثر النَّاسِ : لوگ لَا يَشْكُرُوْنَ : شکر نہیں کرتے
اور تمہارے پروردگار نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو میں تمہاری (دعا) قبول کروں گا جو لوگ میری عبادت سے ازراہ تکبر کتراتے ہیں عنقریب جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہوں گے
60، وقال ربکم ادعونی استجب لکم ، یعنی تم میری ہی عبادت کرو، میرے غیر کی نہیں۔ میں تمہاری بات قبول کروں گا اور تمہیں ثواب دوں گا اور تمہاری مغفرت کروں گا۔ جب آیت میں عبادت کو دعاء سے تعبیر کیا ہے تو ثواب کو قبولیت دعا سے تعبیر کیا گیا ہے۔ حضرت نعمان بن بشیرؓ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبرپرفرماتے ہوئے سنا کہ بیشک دعاء عبادت ہے۔ پھر آپ (علیہ السلام) نے یہ آیت پڑھی، ادعونی استجب لکم ، ان الذین یستکبرون عن عبادتی سیدخلون جھنم داخرین، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اللہ تعالیٰ کو نہیں پکارتا، اللہ تعالیٰ اس پر غصہ ہوتے ہیں اور کہا گیا ہے کہ دعاذکر اور سوال کرنا ہے۔ ، ان الذین یستکبرون عن عبادتی سید خلون جھنم داخرین، ابن کثیر اور ابوجعفررحمہما اللہ ابوبکر (رح) نے، سیدخلون، یاء کے پیش اور خاء کے زبر کے ساتھ پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے یاء کے زیر اور خاء کے پیش کے ساتھ اور، داخرین، کا معنی گھٹیا وذ (رح) لیل ہوکر۔
Top