Tafseer-e-Baghwi - An-Najm : 27
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ لَیُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ تَسْمِیَةَ الْاُنْثٰى
اِنَّ الَّذِيْنَ : یشک وہ لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ بالْاٰخِرَةِ : جو ایمان نہیں لاتے آخرت پر لَيُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ : البتہ وہ نام رکھتے ہیں فرشتوں کے تَسْمِيَةَ الْاُنْثٰى : نام عورتوں والے
اور آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی مگر اس وقت کہ خدا جس کے لئے چاہے اجازت بخشے اور (سفارش) پسند کرے
26 ۔” وکم من ملک فی السموات “ ان میں سے جن کی عبادت یہ کفار کرتے ہیں اور عنداللہ ان کی سفارش کی امید کرتے ہیں۔ ” لا تغنی شفاعتھم شیئا الا من بعد ان یاذن اللہ “ سفارش کی۔ ” لمن یشاء ویرضیٰ “ یعنی اہل توحید میں سے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں مراد یہ ہے کہ فرشتے اسی کے لئے سفارش کریں گے جس سے اللہ تعالیٰ راضی ہوں گے۔ ” شفاعتھم “ کی ضمیر جمع لائی گئی ہے حالانکہ الملک واحد ہے اس لئے اللہ تعالیٰ کے قول ” وکم من ملک “ میں کثرت مراد ہے۔ پس وہ اللہ تعالیٰ کے فرمان ” فمامنکم من احد عنہ حاجزین “ کی طرح ہے۔
Top