Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 27
اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ لَیُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ تَسْمِیَةَ الْاُنْثٰى
اِنَّ الَّذِيْنَ : یشک وہ لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ بالْاٰخِرَةِ : جو ایمان نہیں لاتے آخرت پر لَيُسَمُّوْنَ الْمَلٰٓئِكَةَ : البتہ وہ نام رکھتے ہیں فرشتوں کے تَسْمِيَةَ الْاُنْثٰى : نام عورتوں والے
جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے وہ فرشتوں کو (خدا کی) لڑکیوں کے نام سے موسوم کرتے ہیں
آیت 27: اِنَّ الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ لَيُسَمُّوْنَ الْمَلٰۗىِٕكَةَ تَسْمِيَةَ الْاُنْثٰى (جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے وہ فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کے نام سے نامزد کرتے ہیں) یسمون یعنی ان میں سے ہر ایک فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کہتا ہے، تسمیۃ الانثی اس لیے کہا وہ ملائکہ کو بنات اللہ کہتے تھے۔ یعنی ان میں سے ہر ایک فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کہتا ہے۔ تسمیۃ الانثی اس لیے کہا کہ وہ ملائکہ کو بنات اللہ کہتے تھے، ان میں سے ہر ایک کو بیٹیاں کہتے تھے۔
Top